News Details
26/12/2023
کرسمَس کیک کاٹنے کی ایک مختصر تقریب پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد
کرسمَس کیک کاٹنے کی ایک مختصر تقریب پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ تھے۔ تقریب میں بشپ ہمفرے سرفراز پیٹر کی قیادت میں مسیحی کمیونٹی کے ایک وفد نے شرکت کی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے مسیحی برادری کے وفد کے ہمراہ کرسمَس کا کیک کاٹا اور پاکستان خصوصا خیبرپختونخوا میں بسنے والے مسیحی کمیونٹی کو کرسمَس کی مبارکباد دی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں مسیحی کمیونٹی کا ایک اہم کردار رہا ہے اور پوری قوم ان کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں بسنے والے اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کا تحفظ ان کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور مسیحی کمیونٹی سمیت دیگر اقلیتوں کے مسائل حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مسیحی برادری کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل کو جلد سے جلد حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں جبکہ مسیحی برادری سمیت تمام اقلیتی کمیونٹیز کے رہائشی علاقوں کی سکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ اپنے گفتگو میں ارشد حسین شاہ نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے انہیں جدید کورسز کروانے کے لئے بہت جلد ایک پروگرام کا اجراءکیا جارہا ہے جس کے تحت کم سے کم پانچ لاکھ نوجوانوں کو مارکیٹ ڈیمانڈ کے مطابق کریش کورسز کروائے جائیں گے تاکہ وہ بیرون ملک اپنے لئے باعزت روزگار کمانے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت اقلیتی کمیونٹی کے نوجوانوں کو بھر پور شیئر دیا جائے گا۔ وفد کی نشاندہی پر وزیر اعلیٰ نے پشاور کے ایک چرچ میں پانی کی عدم دستیابی کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی۔ وفد کے اراکین نے وزیر اعلیٰ ہاوس مدعو کرنے اور ان کی خوشی میں شریک ہونے پر نگران وزیر اعلیٰ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وفد نے سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کے لئے بروقت امدادی سامان بھیجنے پر بھی صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وفد نے نگران وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کو مسیحی کمیونٹی کی طرف سے مبارکباد دی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سیکرٹری مذہبی اور اقلیتی امور ڈاکٹر اسد اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
<><><><><><>