News Details
15/12/2023
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے مروت کینال سسٹم کو مکمل استعداد کے ساتھ فعال بنانے اور اس مقصد کے لیے باران ڈیم کا جاری مرمتی کام آئندہ دو ہفتوں کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے مروت کینال سسٹم کو مکمل استعداد کے ساتھ فعال بنانے اور اس مقصد کے لیے باران ڈیم کا جاری مرمتی کام آئندہ دو ہفتوں کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نہر کی حفاظت پر مامور عملے کو ڈیوٹی کا پابند بنانے جبکہ اپنے ذاتی مفاد کی خاطر نہر پر غیر قانونی کٹ لگانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی اور واضح کیا کہ کسی کو بھی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے اور بد امنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وہ جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں مروت کینال سسٹم کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری محکمہ زراعت، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ حکام کے علاؤہ سابق رکن صوبائی اسمبلی منور خان کی سربراہی میں مروت عمائدین کے وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مروت کینال سسٹم کی تعمیر و بحالی، باران ڈیم کی مرمتی سرگرمیوں اور دیگر متعلقہ امور و مسائل کے بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ باران ڈیم کی بحالی کا کام 99 فیصد مکمل ہے، وسائل کی دستیابی کی صورت میں باقی ماندہ ایک فیصد کام بھی پندرہ سے بیس دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مروت کینال سسٹم مجموعی طور پر 63 کلو میٹر طویل ہے جس کے ذریعے ایک لاکھ ستر ہزار ایکڑ اراضی کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ باران ڈیم کے گیٹ وے کے مرمتی کام کی وجہ سے نصف استعداد کے مطابق پانی چھوڑا گیا ہے، جیسے ہی مرمتی کام مکمل ہوتا ہے، پوری استعداد کے ساتھ نہر کو فعال کر دیا جائے گا۔ تاہم اجلاس میں بتایا گیا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم اور نہر کی حفاظت کے سلسلے میں مسائل درپیش ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مروت کینال سسٹم کی حفاظت اور مینجمنٹ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی نہری نظام کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے سبوتاژ کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ اگر کوئی شخص اس کام میں ملوث پایا جائے تو اس کے خلاف ایف آر درج کر کے کاروائی کی جائے اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں کیوں کہ یہ پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے اور امن عامہ میں دخل اندازی کا معاملہ ہے جو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی شخص ایسے عناصر کی معاونت یا پشت پناہی کرتا ہے تو اسے بھی شریک جرم تصور کیا جائے گا اور ان سب کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اس سلسلے میں کسی قسم کی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسی کا حق مارنا اور اپنے حق سے تجاوز کرنا بھی کرپشن ہے۔ انہوں نے نہر سے پانی کی فراہمی کا باضابطہ شیڈول جاری کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ حق دار کو حق کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے اس موقع پر مقامی عمائدین اور عوام پر بھی زور دیا کہ وہ نہر کے تحفظ کو یقینی بنانے اور اس کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں، علاقے کے وسیع تر مفاد میں آپس میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دیں کیونکہ بے اتفاقی اور خود غرضی سماج دشمن عناصر کو موقع فراہم کرتی ہے جو کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے۔ اجلاس میں کچکوٹ کینال سسٹم منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور آگاہ کیا گیا کہ کچکوٹ کینال سسٹم کی بحالی کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے جس کا تخمینہ لاگت ڈیڑھ ارب روپے ہے۔
<><><><><><>