News Details

04/12/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ سےخیبر پختونخوا ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ سے پیر کے روز سابق سینیٹر سلیم سیف اللہ خان کی قیادت میں خیبر پختونخوا ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں ملاقات کی اور صوبے کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مسائل سے متعلق وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا۔ نگران صوبائی وزیر برائے صنعت عامر عبداللہ ، سیکرٹری صنعت سید ذوالفقار علی شاہ، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور نثار احمد ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ امنیجمنٹ کمپنی جاوید خٹک اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے وفاقی حکومت کی جانب سے صنعتوں کے لئے گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے معاملہ فوری طور پر وفاق کے ساتھ اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ وفد نے صوبے کی ٹیکسٹائل صنعتوں کو درپیش مسائل سے متعلق وزیر اعلیٰ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صوبوں کی مشاورت کے بغیر صنعتی گیس کی قیمت 1238 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 2400 روپے کر دی ہے، اس کے علاوہ صوبے کی صنعتوں کو بلینڈڈ گیس فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفد نے مزید بتایا کہ فیصلے کے تحت صوبے کی صنعتوں کو 80 فیصد قدرتی جبکہ 20 فیصد آر ایل این جی ملے گی جس سے گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 3100 روپے ہوجائے گی۔ وفد نے کہا کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تووہ صوبے کی بچی کھچی صنعتیں بھی بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔وفد کے اراکین نے مزید بتایا کہ اس فیصلے پر سندھ اور بلوچستان کے بھی تحفظات ہیں، خیبر پختونخوا اپنی ضرورت سے ذیادہ گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل 158 کے مطابق گیس کے پیداواری صوبے کا پہلا حق تسلیم کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا 550 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کر رہا ہے جبکہ صوبہ مجموعی طور پر 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس استعمال کر رہا ہے۔خیبر پختونخوا میں صنعتی شعبہ صرف 35 ایم ایم سی ایف ڈی گیس استعمال کر رہا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ سید ارشد حسین شاہ نے وفد کے تحفظات کو جائز قرار دیتے ہوئے معاملہ نگران وزیر اعظم کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ صوبے کی صنعتوں کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ سنجیدہ معاملہ ہے،اس سے صوبے کی صنعتیں بری طرح متاثر ہونگی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ معاملہ جلد نگران وزیراعظم کے ساتھ اٹھایا جائے گااور امید ہے وزیراعظم اس سلسلے میں ہماری شنوائی کریں گے۔ <><><><><><><>