News Details

26/11/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا ہفتہ کے روز ضلع سوات کااچانک دورہ

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے ہفتہ کے روز ضلع سوات کے اچانک دورے کے دوران سول ہسپتال بریکوٹ، رحیم آباد پولیس اسٹیشن، منشیات کے عادی افراد کی بحالی مرکز سمیت عوامی خدمات کی فراہمی کے دیگر مراکز کا معائنہ کیا اور ان مراکز میں فراہم کی جانے والی خدمات و سہولیات کا جائزہ لیا اور انہیں مزید بہتر بنانے کے لیے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کیے۔ عوامی خدمات کی فراہمی کے مراکز کے دورے کے بعد وزیر اعلیٰ نے ڈویژنل کمشنر کے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت بھی کی۔ نگران وزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر سرفراز علی شاہ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈاپور، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ثاقب رضا، ریجینل پولیس آفیسر محمد علی خان، ڈپٹی کمشنر سوات ڈاکٹر قاسم اور ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ شاہد خان کے علاوہ سوات کے تمام ضلعی محکموں کے سربراہان اجلاس میں شریک تھے۔ نگران وزیر اعلیٰ کو ملاکنڈ ڈویژن کے امن و امان کی مجموعی صورتحال ، انتظامی امور اور عوامی مفاد کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے متعلقہ حکام کو ملاکنڈ ڈویڑن میں عوامی خدمات کی فراہمی کے عمل کو مزید آسان اور عوام دوست بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری افسران و اہلکار اس امر کو یقینی بنائیں کہ عوام کو خدمات کے حصول میں کسی قسم کی مشکل پیش نہ آئے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ملاکنڈ ڈویژن کے جن اضلاع میں لینڈ سیٹلمنٹ اور لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل جاری ہے اس کی رفتار کو تیز کر کے اسے بروقت مکمل کیا جائے کیونکہ کے زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے جائیدادوں سے جڑے بہت سارے مسائل خودبخود ختم ہو جائیں گے ۔ارشد حسین شاہ نے پولیس حکام کو ملاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے اور منشیات کے خلاف خصوصی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ منشیات فروش ہماری نوجوان نسل کے دشمن ہیں، ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ منشیات تیار اور سپلائی کرنے والے بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے اور انہیں عدالتوں سے سزائیں دلوانے کے لئے استغاثہ کے نظام کو مضبوط بنانے پر کام کیا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے امن و امان کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے وسائل کی کمی کو کسی صورت آڑے نہیں آنے دے گی، پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم بنایا جائے گا اور اسے جدید اسلحے سے لیس کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر مالی وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ کو ملاکنڈ ڈویژن میں مختلف شعبہ جات میں جاری ترقیاتی منصوبوں بشمول سوات موٹر وے فیز ٹو، دیر موٹروے، کڑاکڑ ٹنل، کوٹو ہائیڈل پاور پراجیکٹ،لاوی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ،گورکن مٹلتان ہائیڈل پاور پراجیکٹ، گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سمیت دیگر منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت اور ان کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلی نے ان منصوبوں کو علاقے کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لئے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے تمام متعلقہ محکمے مل کر قابل عمل حل پیش کریں تاکہ ان کی بروقت تکمیل ممکن ہو اور ان کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچ سکیں۔