News Details
18/11/2023
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ نےبورڈ آف ریونیو اجلاس کی صدارت کی
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ نے عوام کو مو ¿ثر اور شفاف انداز میں خدمات و سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پرصوبہ بھر کے پٹوار خانوں، تحصیلدار ، اے سی، ڈی سی،ڈی پی او، ڈی ایس پی آفیسز اور تھانوں میں لائیو کیمرے ( انٹرنیٹ پروٹوکول کیمرے)نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو رواں ماہ کے آخر تک مذکورہ دفاتر میں کیمروں کی تنصیب کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید برآں انہوں نے کیمروں کی براہ راست مانیٹرنگ کے لیے مرکزی مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور ان کیمروں تک چیف منسٹر اور چیف سیکرٹری آفس کو آئی پی نیٹ ورک کے ذریعے براہ راست رسائی دینے کی ہدایت کی ہے تا کہ دفاتر میں عوام کو خدمات کی فراہمی کے عمل کی براہ راست نگرانی ممکن ہو سکے۔وزیر اعلیٰ نے منصوبے پر بلا تاخیر عمل درآمد شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ان دفاتر میں کیمروں کی تنصیب کے لئے فوری طور پر تحریری احکامات جاری کیے جائیں۔وہ جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں بورڈ آف ریونیو کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ اور ریونیو احمد رسول بنگش، نگران صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ،چیف سیکرٹری ندیم اسلم چودھری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری امتیاز حسین شاہ اور بورڈ آف ریونیو کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن پر پیش رفت سمیت پٹوار خانوں اور دیگر عوامی دفاتر میں خدمات کی فراہمی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔وزیر اعلیٰ نے صوبہ بھر کے محافظ خانوں میں بجلی کی فراہمی یقینی بنانے اور ریکارڈ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے آگ بجھانے والے آلات نصب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ریونیو معاملات سے متعلق عوامی شکایات کے بروقت ازالے کے لئے کمپلینٹ ریڈرسل کے نظام کو فعال بنایا جائے۔اجلاس میں ڈیجیٹائزیشن آف لینڈ ریکارڈ پر اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹائزیشن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سال کے آخر تک منصوبے کو ہر صورت مکمل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانےکی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل میں مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے روایتی پٹوار نظام کو تبدیل کرنا ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ روایتی پٹوار نظام کے ہاتھوں غریب عوام رل رہے ہیں، عوام کے ساتھ یہ زیادتی مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹائزیشن منصوبے کی تکمیل میں روکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ سید ارشد حسین شاہ نے مزید ہدایت کی کہ بورڈ آف ریونیو کے حکام باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کریں اور عوام کو خدمات کی فراہمی کے عمل کا جائزہ لیں۔ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں روزانہ کم از کم ایک پٹوار خانے کا وزٹ کریں۔اسی طرح ڈی پی اوز بھی اپنے اضلاع میں روزانہ کی بنیاد پر کم از کم ایک پولیس سٹیشن کا وزٹ یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کو خدمات کی بہتر انداز میں فراہمی یقینی بنانا ہم سب کا اجتماعی فریضہ ہے، اس کے لیے لازم ہے کہ اعلیٰ افسران وقت نکال کر اپنے دفاتر سے نکلیں اور فیلڈ وزٹ کو اپنا معمول بنائیں اور عوام کی شکایات سن کر ان کے حل کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس میں لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹائزیشن منصوبے کی تکمیل کے لئے نگران صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹاسک فورس منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے باقاعدگی سے جائزہ اجلاس منعقد کرے گی اور اس کی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی۔ علاوہ ازیں منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن ایک نہایت اہم منصوبہ ہے جو وقت کی اشد ضرورت ہے۔ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام متعلقہ حکام کو اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرنا ہو گا۔ صوبائی حکومت منصوبے کی تکمیل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کرے گی۔
<><><><><><><>