News Details

09/11/2023

نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے "کے پی ڈیجیٹل ورک اسپیس" کا باضابطہ اجراءکیا

خیبرپختونخوا حکومت نے ای گورننس کی جانب ایک اور سنگ میل عبور کرلیا ، صوبے کے انتظامی محکموں میں فائل ورک کو پیپر لیس بنانے کے لئے "کے پی ڈیجیٹل ورک اسپیس" کے نام سے ای-گورننس پیلٹ فارم کا باضابطہ اجراءکردیا گیا ہے۔ اسی طرح صوبائی محکموں کی ڈیجیٹلائزیشن میں خیبرپختونخوا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے "کے پی ڈیجیٹل ورک اسپیس" کا باضابطہ اجراءکیا۔ نگران کابینہ اراکین کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی سید امتیاز حسین شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، شراکت دار تنظیموں کے نمائندوں، پراجیکٹ ٹیم ممبرز اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ قبل ازیں تقریب کے شرکاءکو ای گورننس سسٹم (کے پی ڈیجیٹل ورک سپیس) کے بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بنیادی طور پر چار انتظامی محکموں سے اس سسٹم کا اجراءکیا جا رہا ہے جن میں فنانس، اعلیٰ تعلیم ، اسپورٹس اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں جبکہ دو ماہ کے بعد سٹم کو مرحلہ وار باقی ماندہ انتظامی محکموں تک توسیع دی جائے گی۔ پہلے دو ماہ دونوں سسٹم (مینول اور ڈیجیٹل) ایک ساتھ چلائے جائیں گے اور اس کے بعد محکموں کے تمام فائل ورک اور روزمرہ امور کو مکمل طور پر ڈیجیٹل سسٹم پر منتقل کر دیا جائے گا۔ اس نئے سسٹم کے نفاذ سے سرکاری امور کی انجام دہی کے سلسلے میں وقت اور وسائل دونوںکی خاطر خواہ بچت ہو گی، شفافیت کو فروغ ملے گا اور محکموں کی استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ای گورننس سسٹم پر عملدرآمد کے لئے کے پی ڈیجیٹل ورک اسپیس کا اجراءایک بہت بڑی کامیابی ہے ، ای گورننس کے تصور کو عملی جامہ پہنانے پر محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی، کے پی آئی ٹی بورڈ اور دیگر شراکت دار ادارے داد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپر لیس گورننس سسٹم متعارف کرانے کا مقصد صوبائی محکموں کے جملہ امور کو سٹریم لائن کرنا اور محکموں کے انتظامی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے، پیپر لیس گورننس سے سرکاری امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ وسائل کا ضیاع بھی روکا جاسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای گورننس منصوبے کے تحت ڈاکومنٹ ورک فلو سسٹم تیار کیا گیا ہے جس کے نفاذ سے وقت اور وسائل دونوں کی بچت ہوگی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبرپختونخوا اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام میں دیگر صوبوں پر سبقت لے گیا ہے۔ ہری پور میں قائم کئے جانے والے اسپیشل ٹیکنالوجی زونز معاشی استحکام اور روزگار کی تخلیق میں اہم کردار ادا کرےں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو جدید دور اور مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر ٹیکنیکل اسکیلز سکھائے جارہے ہیں تاکہ خود روزگاری کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جاسکے۔ صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جبکہ اس مقصد کے لئے اربوں روپے مالیت کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت لاکر ہی بیرونی سرمایہ کاری اور نالج بیسڈ اکانومی کو پروان چڑھایا جاسکتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ اور دیگر نے کے پی ڈیجیٹل ورک اسپیس کے مختلف پہلوو ¿ں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ <><><><><><><