News Details

04/11/2023

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاءسے متعلق مختلف معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نگران کابینہ اراکین اور چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی واپسی کے لیے کیے گئے انتظامات اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے انتظامیہ کی طرف سے ہولڈنگ سنٹرز میں اپنے ملک واپس جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لئے کئے گئے انتظامات اور فراہم کی جانے والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی اور کہاکہ اپنے ملک واپس جانے والے تارکین وطن کو سہولیات کی فراہمی اور دیگر انتظامات کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کے ساتھ انسانی بنیادوں پر بہترین برتاو ¿ کا مظاہرہ کیا جائے،واپسی کے دوران ان تارکین وطن کا خاص خیال رکھا جائے اوران کے ساتھ صوبے کی روایات اور اقدار کے مطابق برتاو ¿ کیا جائے۔ غیر ملکیوں کے انخلاءکے عمل پر آنے والے اخراجات میں شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انخلاءکے عمل پر آنے والے تمام اخراجات کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے اور ہنگامی بنیادوں پر کئے جانے والے ان اخراجات میں مروجہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے جبکہ ان اخراجات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے میکنزم تیار کیا جائے۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کاکاخیل نے کہا ہے کہ احترام انسانیت کے تمام پہلوو ¿ں کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا صوبے کی روایات کے عین مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی طورخم بارڈر سے منظم طریقے سے کی جارہی ہے، خواتین اور بچوں کو بائیومیٹرک سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، دیگر صوبوں سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد خیبرپختونخوا آرہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے پر بھاری ذمہ داری آئی ہے جس کے بہتر انتظام کے لئے ضلع نوشہرہ، پشاور اور خیبر اضلاع میں ایمرجنسی لگائی گئی ہے. انہوں نے بتایا نگران کابینہ کے اجلاس میں محکمہ ریلیف کو 119 ملین روپے ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ ایک ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی فراہمی کے لئے وفاقی نگران حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، مالی مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اخراجات برداشت کرنے کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے معاملات طے کرے گی۔ اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں، رضاکارانہ واپسی کے ساتھ ساتھ ڈیپورٹ کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔