News Details
27/07/2023
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صحت کارڈ پلس سے متعلق اجلاس
نگران وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے صوبے کے غریب عوام کے لیے صحت کارڈ پلس کی افادیت و اہمیت کے پیش نظر اسکیم کو مزید منظم اور دیرپا بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اصل مقصد صوبے کے نادار اور غریب خاندانوں کو علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اسکیم کو دیرپا بنانے اور اسے مزید موثر انداز میں چلانے کے لیے قانونی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے حقیقت پسندانہ طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں صحت کارڈ پلس کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نگران صوبائی وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل،وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ حمایت اﷲ ، مشیر صحت ڈاکٹر ریاض انور کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری خزانہ ایاز خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر صحت کارڈ پلس ڈاکٹر ریاض تنولی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں شعبہ صحت خیبرپختونخوا کے تحت اٹھائے گئے اہم اقدامات خصوصاً فلاحی پروگرام صحت کارڈ پلس کی افادیت و ضرورت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صحت کارڈ اسکیم کو مزید بہتر، مو ¿ثر ،منظم اور دیرپا بنیادوں پر چلانے کے لیے مختلف پہلوو ¿ں پر غور و خوص کیا گیا۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ ہم نے اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ جس مقصد کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا تھا وہ مقصد پورا ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پروگرام میں موجود خامیوں، کمزوریوں اور پیچیدگیوں کو دور کر کے اسے مزید اچھے انداز میں چلایا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کیلئے قانونی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے حقیقت پسندانہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلی نے متعلقہ احکام کو ہدایت کی کہ صحت کارڈ کے تحت عوام علاج معالجے کی سہولیات کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ جب حکومت سالانہ اربوں روپے خرچ کر رہی ہے تو اس کے پورے پورے مثبت نتائج عوام تک پہنچنے چاہیئں۔ محمد اعظم خان نے اس موقع پر دور دراز اضلاع میں صحت کی مقامی سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس طرح عوام کو ان کی دہلیزپر صحت کی ضروری سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں جس کی وجہ سے شہروں میں بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم کرنے میں بھی خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ محدود ہے اور مالی مسائل کا بھی سامنا ہے تاہم عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے دائرہ اختیار کے مطابق جس قدر ممکن ہو اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجی خدمات کے شعبوں میں صحت کا شعبہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس شعبے سے وابستہ عوامی توقعات کو پورا کرنے کے لیے مربوط حکمت عملی کے تحت درست سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
<><><><>