News Details

02/06/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ضم اضلاع کے عوامی مسائل کے حل کے لئے ہفتہ وار تفصیلی ملاقات کی

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ضم اضلاع کے عوامی مسائل کے حل کے لئے ہفتہ وار ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین اور عوام سے تفصیلی ملاقات کی۔قبائلی عمائدین نے وزیراعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اکرام اللہ خان سمیت متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ قبائلی عمائدین نے وزیراعلیٰ کو ضم اضلاع کے مختلف مسائل سے آگاہ کیا جن میں صحت ، تعلیم، مواصلات، امن وامان اورانتظامی معاملات سے جڑے مسائل شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ان مسائل کے حل کے لئے موقع پر موجود متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ قبائلی عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ہفتہ وار ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنے پر قبائلی عمائدین نے وزیراعلیٰ کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کے عوامی مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے یہ ایک قابل ستائش اقدام ہے ۔ عمائدین نے کہا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کا خیبرپختونخوا میں انضمام ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن ضم شدہ قبائلی علاقے بہت سے مسائل کا شکار ہیں اس لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی خصوصی توجہ کے مستحق ہےں۔ قبائلی عمائدین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اے آئی پی سمیت دیگر مدات میں ضم اضلاع کے فنڈز فوری جاری کئے جائیںتاکہ کئی عشروں سے پسماندہ یہ علاقے ترقی کے میدان میں آگے آئیں اور لوگوں کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے۔ نگران وزیراعلیٰ نے قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کے عوام کے ساتھ ہفتہ وار ملاقاتوں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہیگا جبکہ گزشتہ دو نشستوں میں سامنے آنے والے مسائل کے حل پر پیشرفت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو وفاق کی جانب سے ضم اضلاع کے فنڈز کی عدم ادائیگی کا مسئلہ درپیش ہے تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق سے ضم اضلاع کے فنڈز کے حصول کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے عوام کو گزشتہ چالیس سالوں سے سخت حالات کا سامنا ہے ، جن کا صوبائی حکومت کو بھرپور ادراک ہے ۔ نگران حکومت ضم اضلاع کے مسائل کے حل کے لئے پر عزم ہے اور ان اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کارلائے جائیں گے۔