News Details

20/05/2023

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان سے گزشتہ روز نو ضم شدہ اضلاع کے تحصیل چیئر مینوں پر مشتمل 13 رکنی وفد نے ملاقات کی

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان سے گزشتہ روز نو ضم شدہ اضلاع کے تحصیل چیئر مینوں پر مشتمل 13 رکنی وفد نے ملاقات کی جس نے وزیراعلیٰ کو ضم اضلاع میں تحصیل حکومتوں کو درپیش مسائل بارے آگاہ کیا اور ان مسائل کو بروقت حل کرنے کی استدعا کی ۔ نگران صوبائی وزراءحامد شاہ اور منظور آفریدی کے علاوہ سیکرٹری بلدیات عامر آفاق بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ وفد کے اراکین میں تاج ملوک ، مستو خان، محمد صالح، احسان اﷲ، احمد سعید ، انور بادشاہ، بہادر خان، بسم اﷲ جان ، مفتی طاہر ، تاج ولی، سید بادشاہ، نیک زمان اور مفتی کفیل شامل تھے ۔ وفد نے وزیراعلیٰ کو ضم اضلاع میں تحصیل چیئرمینوںکو دفاتر اور دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی ، تحصیل میونسپل افسران اور دیگر عملے کی کمی سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کیااور بتایا کہ تحصیل میونسپل عملے کی کمی کی وجہ سے تحصیل حکومتوں کے دفتری اُمور متاثر ہو رہے ہیں جبکہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز میں موجود عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ وفد نے مزید بتایا کہ ضم اضلاع میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز پہلی دفعہ قائم ہوئی ہےں اسلئے مالی لحاظ سے کمزور ہیں۔ وفد کے شرکاءنے وزیراعلیٰ سے ان ٹی ایم ایز کو اپنے پاﺅں پرکھڑا کرنے کیلئے آپریشنل گرانٹس فراہم کرنے کی گزارش کی ہے ۔ اس موقع پر نگران وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ضم اضلاع کی تحصیل حکومتوں کو درپیش بنیادی نوعیت کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ضم اضلاع کی تمام تحصیلوں میں تحصیل میونسپل آفیسرز اور دیگر ضروری عملے کی کمی پوری کی جائے ۔ اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ ضم اضلاع میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کیلئے دفاتر کا مناسب انتظام کیا جائے اور مقامی سطح کے ترقیاتی منصوبوں میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مشاور ت یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ضم اضلاع کے عوام کو درپیش مسائل کا حل نگران حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جبکہ ان اضلاع کے عوامی مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کیلئے ہفتے میں ایک دن ضم اضلاع کے لوگوں کیلئے مختص کیا گیاہے تاکہ براہ راست ان کے مسائل سنے جائیں۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ وفاق سے ضم اضلاع کے مالی حقوق کے حصول کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ خیبرپختونخواحکومت کی اپنی آمدنی انتہائی قلیل ہے، صوبے کے زیادہ تر مالی معاملات کا دارو مدار وفاق پر ہے ۔ اس وقت خیبرپختونخوا حکومت کی طرح وفاق کو بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے ۔ صوبے کے مالی حالات بہتر ہونے پر فنڈنگ میں ضم اضلاع کو ترجیح دی جائے گی ۔