News Details

13/05/2023

نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان سے قبائلی عمائدین کے وفد کی ملاقات

نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان سے قبائلی عمائدین کے وفد کی ملاقات عمائدین نے وزیراعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں کے مسائل سے آگاہ کیا وزیراعلیٰ نے اُن کے مسائل کے حل کیلئے احکامات جاری کئے ہفتے میں ایک دن ضم اضلاع کے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے مختص کیا ہے، وزیراعلیٰ ضم اضلاع کے مسائل کے حل کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے، اعظم خان ہفتے میں ایک دن ضم اضلاع کے عوام کیلئے مختص کرناوزیراعلیٰ کا احسن اقدام ہے، عمائدین قبائلی اضلاع کے عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی لینے پر وزیراعلیٰ کے مشکور ہیں، عمائدین نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ضم اضلاع کے عوامی مسائل کے حل کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پر ہفتے میں ایک دن قبائلی عوام سے ملاقات کرکے اُن کے مسائل سننے کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے کی پہلی نشست گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوئی جس میں مختلف ضم اضلاع کے عمائدین پر مشتمل ایک کثیر رکنی وفد نے وزیراعلیٰ کے ساتھ بالمشافہ ملاقات کرکے اُنہیں خود کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور تحریری درخواستیں پیش کیں۔ ان مسائل میں صحت ،تعلیم، مواصلات، بجلی اور دیگر سماجی شعبوں سے جڑے مسائل شامل تھے ۔ وزیراعلیٰ نے ان مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کرنے کی ہدایت کی ۔ قبائلی عمائدین نے ہفتے میں ایک دن ضم اضلاع کے عوام کیلئے مختص کرنے کے فیصلے کو وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کا ایک احسن اقدام قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور کہا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کا یہ اقدام قبائلی عوام کے دیرینہ مسائل حل کرنے کیلئے اچھی شروعات ہے اور وزیراعلیٰ کا یہ اقدام قبائلی عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے اُن کی دلچسپی اور سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کیلئے وزیراعلیٰ اعظم خان کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اُمید ہے کہ بحیثیت نگران وزیراعلیٰ وہ عوامی خدمات کا سلسلہ مزید بہتر انداز میں جاری رکھیں گے۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضم اضلاع کے عوام نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران بے شمار قربانیاں دی ہیں، قبائلی عوام کو درپیش مسائل کا اُنہیں بخوبی ادراک ہے ، اُن مسائل کو حل کرنے کیلئے اُنہوںنے ہفتے میں ایک دن قبائلی عوام کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اب ہر جمعرات کے دن ضم اضلاع کے عوام اپنے مسائل کے حل کیلئے وزیراعلیٰ ہاﺅس تشریف لا سکتے ہیں ۔ وہ خود اُن کی زبانی اُن کے انفرادی او راجتماعی مسائل سنیں گے اور اُن کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات کیلئے احکامات جاری کریں گے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کے عوام کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے اور اس مقصد کیلئے متعلقہ محکموں کے خصوصی اجلاس بلائے جائیں گے جبکہ ضم اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کے دیرینہ مسائل حل کرنے اور اُنہیں ترقی کے میدان میں صوبے کے دوسرے حصوں کے برابر لانے کیلئے معمول سے ہٹ کر خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے مزیدکہا کہ این ایف سی میں ضم اضلاع کے شیئر کے حصول کیلئے اُنہوں نے معاملہ وزیراعظم کے ساتھ اُٹھایا ہے اور یہ معاملہ دوبارہ بھی وفاق کے ساتھ اُٹھائیں گے ، ضم اضلاع کے عوام کو اُن کا آئینی اور قانونی حق ہر صورت ملنا چاہیئے ۔ نگران صوبائی حکومت اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اُن کے آئینی حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آواز اُٹھائے گی ۔