News Details

11/05/2023

خیبر پختونخواہ کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت بدھ کے روز منعقد ہوا

خیبر پختونخواہ کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت بدھ کے روز منعقد ہوا جس میں موجودہ حالات کے تناظر میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ نگران اراکین کابینہ، چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیر اعلی نے کہا کہ گذشتہ دن سے صوبے کے مختلف مقامات پر پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ان پر تشدد مظاہروں میں نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ مظاہروں کے دوران نجی اور سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج اور آزادی اظہار رائے سب کا جمہوری، سیاسی اور آئینی حق ہےاور احتجاج پر امن اور جمہوری انداز میں ہونے چاہیں۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، سرکاری املاک عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بنی ہیں جنہیں نقصان پہنچانا کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔ عوام کی جان و مال اور سرکاری املاک کے تحفظ کو حکومت کی اولین ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ نجی وسرکاری املاک کا تحفظ ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ امن و امان کا قیام اورعوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اورحکومت اپنی اس ذمہ داری سے کسی صورت غافل نہیں ہو سکتی۔ وزیر اعلی نے واضح کیا کہ مظاہرین احتجاج کا اپنا جمہوری حق ضرور استعمال کریں لیکن امن عامہ میں خلل ڈالنے اور املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں، مظاہرین قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سرکاری املاک اور حساس تنصیبات کی حفاظت پر خصوصی توجہ دی جائے۔ پر تشدد مظاہرین سے نمٹنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے پولیس اور انتظامیہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا حکومت امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے پولیس کو درکار تمام وسائل فراہم کرے گی اور حکومت کی عملداری کو قائم کرنے کے لئے تمام دستیاب آپریشنز بروئے کار لائے گی۔