News Details
09/05/2023
خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے صوبہ بھر میں " ڈرگ فری خیبرپختونخوا" کے نام سے انسداد منشیات مہم کا آغاز کر دیا ہے
خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے صوبہ بھر میں " ڈرگ فری خیبرپختونخوا" کے نام سے انسداد منشیات مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں پیر کے روز صوبائی محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹیکس کنٹرول کے زیر اہتمام صوبائی دارلحکومت پشاور میں آگہی واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے کی ۔ نگران صوبائی کابینہ اراکین منظور آفریدی، جسٹس ریٹائرڈارشاد قیصر ، رحمت سلام خٹک، ساول نذیر ایڈوکیٹ، فضل الٰہی ،سلمیٰ بیگم کے علاوہ سرکاری حکام، سماجی تنظیموں کے نمائندگان اور طلباءکی کثیر تعداد نے واک میں شرکت کی ۔ واک کے اختتام پر نگران وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ واک کے اہتمام کا مقصد عوام بالخصوص نوجوان نسل میں منشیات کے منفی اثرات سے متعلق شعور اُجاگر کرنا ہے ۔ انسداد منشیات مہم کے تحت منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے علاوہ منشیات کی طلب و رسد کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں گے جبکہ نوجوانوںکو منشیات سے محفوظ بنانے کیلئے تعلیمی اداروں میں خصوصی مہم چلائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے ڈرگ فری خیبرپختونخوا مہم کے اجراءپر محکمہ ایکسائز و نارکوٹیکس کنٹرول کومبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ صوبہ بھر میں اس طرح کے آگہی واک منعقد کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایک سروے کے مطابق پاکستان کی چھ فیصد آبادی منشیات کی لت میں مبتلا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کی 11 فیصد آبادی منشیات کی عادی ہے ۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ ملک میں 6.7 ملین منشیات کے عادی افراد میں سے 22 فیصد تعداد خواتین کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کا بڑھتا ہوارجحان تشویشناک ہے اسلئے اپنی آنے والی نسلوں کو منشیات کے تباہ کن اثرات سے بچانے کیلئے حکومتی اور نجی سطح پر مربوط اقدامات کی ضرورت ہے ۔ صوبے کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے خصوصی مہمات چلانے کی اشد ضرورت ہے ۔ منشیات کے عادی افراد کی بحالی میں فلاحی اداروں کا کردار اور کوششیں قابل تحسین ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کو متعلقہ فلاحی اداروں کے تعاون سے مربوط اقدامات اُٹھانے ہوں گے اور ملک بالخصوص خیبرپختونخوا کو منشیات سے پاک کرنے کا عزم دہرانا ہوگا۔ اُنہوںنے کہاکہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور انہیں معاشرے کا ایک کارآمد شہری بنانا ایک نیک مقصد ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقوں کو حکومتی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ اعظم خان نے منشیات کے استعمال کے خاتمے کے سلسلے میں اساتذہ اور والدین کو بھی خصوصی کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے ۔