News Details

09/03/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ رواں سال موسم گرما میں ڈینگی کے ممکنہ پھیلاو کے تدارک کے لئے مجوزہ ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ رواں سال موسم گرما میں ڈینگی کے ممکنہ پھیلاو کے تدارک کے لئے مجوزہ ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور تما م متعلقہ محکمو ں اور اداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اس سلسلے میں اپنی اپنی متعین ذمہ داریوں کی بطریق احسن انجام دہی یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی ہے کہ لشمینیا اور دیگر بیماریوں کے پھیلاو ¿ کو روکنے کے لئے بھی بروقت ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی ہے کہ ضم شدہ اضلاع میں صحت کے شعبے میں سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ پسماندگی کے شکار ان علاقوں کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جاسکیں۔ اسی طرح بندوبستی اضلاع کے دیہی علاقوں کے مراکز صحت میں بھی علاج معالجے کی فراہمی کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی مقامی سطح پر فراہمی ممکن ہوسکے اور تدریسی ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم کیا جاسکے۔ وہ گزشتہ روز محکمہ صحت سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کوصحت کے شعبے میں ادارہ جاتی اصلاحات، انتظامی امور، ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد ، فنڈز کی صورتحال اور دیگر امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر عابدجمیل ، چیف سیکرٹری امداداللہ بوسال اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے صحت کے شعبے کو نگران صوبائی حکومت کے لئے ترجیحی شعبہ قرار دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کے حکام کو ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی سمیت دیگر ضروری طبی خدمات کےلئے فنڈز کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ مریضوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو جبکہ صحت کے شعبے میں تکمیل کے قریب اہم نوعیت کے منصوبوں کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ یہ منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں اور ان کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے ہسپتالوں کو ادائیگی سے متعلق جاری انکوائری کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ان ہسپتالوں میں سروس ڈیلیوری کا عمل متاثر نہ ہو اور مریضوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔ اجلاس میں صوبے کے خود مختار تدریسی ہسپتالوں اور صحت کارڈ پروگرام سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئے اور فیصلہ کیا گیا کہ تدریسی ہسپتالوں اور صحت کارڈ پروگرام کے معاملات کو مزید بہتر بنانے اور ان میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لئے الگ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پروگرام کو عوامی مفاد کا ایک اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پروگرام کے سارے عمل میں شفافیت اور عوامی وسائل کے موثر استعمال کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ اس کے زیادہ سے زیادہ ثمرات عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے تمام فیصلے اور اقدامات صرف اور صرف میرٹ اور عوامی مفاد کی بنیاد پر کئے جائیں گے اور اس میں کوئی بھی کام سیاسی بنیادوں پر نہیں ہوگا۔ نگران حکومت غیر جانبدار ہے اور یہ اپنے مینڈیٹ میں رہتے ہوئے تمام کام اور فیصلے وسیع تر عوامی مفاد میں غیر جانبدار بنیادوں پر کرے گی۔