News Details
14/01/2023
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ حکمران قومی مفاد کو ذاتی تشہیر اور مفادات پر ترجیح دیں
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ملک کو موجودہ معاشی بحران سے باہر نکالنے کےلئے دستیاب وسائل کا شفاف استعمال یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکمران خیرات لینے کیلئے بیرون ممالک جاتے ہیں اور واپس آکراگلی صبح خیرات کے پیسوں سے اشتہارات شائع کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ حکمران ان چیزوں سے باہر نکلیں اور قومی مفاد کو ذاتی تشہیر اور مفادات پر ترجیح دیں۔ اگر نیت میں اخلاص اور پختہ عزم موجود ہو تو کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ ماضی میں پاکستان کے عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگوں نے سخت حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور آئندہ بھی ہر صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر اس مقصد کیلئے حکمرانوں کو اپنی ترجیحات بدلنا ہوںگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اکاو ¿نٹنٹ جنرل کمپلیکس خیبرپختونخوا میں سولرائزیشن پروجیکٹ، جی پی فنڈ آٹومیشن سسٹم اور آن لائن پیمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے اکاو ¿نٹنٹ جنرل کمپلیکس پشاور میں سرکاری ملازمین کیلئے جی پی فنڈ آٹومیشن سسٹم کا باضابطہ افتتاح کیا، جس کی وجہ سے ملازمین سنگل کلک پر اپنا جی پی فنڈ بیلنس معلوم کر سکیں گے۔ انہوں نے آن لائن پیمنٹ کیلئے پائلٹ پروجیکٹ کا بھی آغا ز کیا۔ پروجیکٹ اتھارٹیز کو اے جی آفس کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے بلکہ آن لائن سسٹم کے ذریعے چیکس جاری اور موصول کئے جاسکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکاو ¿ نٹنٹ جنرل خیبرپختونخوا ایک اہم ادارہ ہے جو خدمات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے دیگر اداروں کی طرح اے جی آفس کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بھی ہر ممکن تعاون فراہم کیا ہے۔ ہمارا حتمی مقصد عوام کو خدمات کی فراہمی کے نظام کو آسان اور بہتر بنانا ہے۔ دفاتر میں فرنیچر کی فراہمی کا مسئلہ ہو یا سولرائزیشن، کمپیوٹرز کی خریداری ہو یا دیگر ضروری آلات کی فراہمی، صوبائی حکومت نے ہر مرحلے پر لاجسٹک سپورٹ فراہم کی ہے۔ صوبائی حکومت کے تعاون سے صوبے بشمول ضم اضلاع میں 9 ڈسٹرکٹ اکاو ¿نٹ آفسز کی سولرائزیشن مکمل کر لی گئی ہے۔علاوہ ازیں رواں مالی سال کے بجٹ کے تحت 11ضلعی اکاو ¿نٹ دفاتر کی تعمیر نو و مرمت کے لیے 86 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔ ضم اضلاع میں 8 ضلعی اکاو ¿نٹ دفاتر کے لیے بھی 58 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔ دور افتادہ اضلاع میں دفاتر کی سولرائزیشن کی وجہ سے خدمات کی بروقت فراہمی ممکن ہوئی ہے جو ایک اہم پیش رفت ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سماجی خدمات کے دیگر اداروں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے۔سول سیکرٹریٹ، وزیراعلیٰ ہاو ¿س اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو شمسی نظام پر منتقل کردیا گیا ہے۔اسی طرح صوبے کے آٹھ ہزارسکولوں،4440 مساجد اور187 بنیادی مراکز صحت کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت شروع دن سے ای۔ گورننس کے فروغ پر کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ا ±ٹھائے گئے اقدامات پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے وژن " ڈیجیٹل پاکستان " کی طرف عملی پیشرفت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ گزشتہ چارسالوں کی مسلسل محنت کے نتیجے میں پیپر لیس گورننس سسٹم تیار کیا گیا ہے جس کا جلد باضابطہ اجراءکیا جائے گا۔یہ پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد اقدام ہے جس کے تحت سرکاری محکموں کیلئے ایک ڈاکو منٹ ورک فلو مینجمنٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے جس سے وقت اور وسائل کی کافی حد تک بچت ہو گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے خدمات کی فراہمی کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات ا ±ٹھائے ہیں۔ ہمارا مقصد انسانیت کی خدمت ہے اور ہم اس مقصد کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔ یہ ہمارا اجتماعی فریضہ ہے جس کی تکمیل کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔