News Details

03/12/2022

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے یارک ۔بنوں لنک روڈ کی تعمیر کو جنوبی اضلاع کی ترقی کیلئے ایک انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا ہے

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے یارک ۔بنوں لنک روڈ کی تعمیر کو جنوبی اضلاع کی ترقی کیلئے ایک انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ یارک ۔بنوں لنک روڈ سے بنوں ، کرک، لکی مروت اور ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو معیاری سفری سہولیات دستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ مذکورہ علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں بھی تیز ہوں گی۔پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کمیٹی خیبرپختونخوا نے جمعہ کے روز وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت یارک ۔بنوں لنک روڈ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر کرنے کیلئے کمرشل اور فنانشل فزبیلیٹی کی منظوری دے دی ہے۔ا جلاس کو مجوزہ یارک۔ بنوں لنک روڈ کے مختلف پہلوﺅں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ سڑک انڈس ہائی وے تا کلورتعمیر کی جائے گی جو ہکلہ۔ یارک ڈی آئی خان موٹروے سے منسلک ہو گی ۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایا گیا کہ یارک۔ بنوں لنک روڈ کی مجموعی لمبائی 42 کلومیٹر ہے جو دو لین پر مشتمل ہو گی اور مجموعی طور پر 15.6 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے تعمیر کی جائے گی ۔ مزید بتایا گیا کہ یارک۔ بنوں لنک روڈ پر دو فلائی اوور ، تین آر سی سی پل اور دو انٹرچینجز تعمیر کئے جائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت صوبہ بھر میں سڑکوں کا ایک جال بچھا رہی ہے جس کا مقصد لوگوں کو سفری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے کو تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنانا اور لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے سوات موٹروے فیز ٹو پر بھی عملی کام کی پیشرفت کو تیز کرنے اور تمام اہداف کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس موٹروے سے علاقے کی ترقی و خوشحالی وابستہ ہے خصوصی طور پر یہ منصوبہ خطے میں موجود سیاحتی استعداد کو معاشی ترقی کیلئے بروئے کار لانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ دریائے سوات کے دونوں جانب موجود آبادی کیلئے یکساں اہمیت کا حامل ہے اور منصوبے کی تکمیل سے علاقے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔تفصیلات کے مطابق 80 کلومیٹر طویل سوات موٹروے فیز ٹو چکدرہ انٹر چینج تا فتح پور تعمیر کیا جارہا ہے ۔ ابتدائی طور پر یہ منصوبہ چار لائن پر محیط ہو گا جس کو بعد میں چھ لائن تک توسیع دی جاسکے گی ۔ منصوبے کے تحت نو انٹر چینجز اور دریائے سوات پر آٹھ پل تعمیر کئے جائیں گے جبکہ موٹروے کو مختلف ہائی ویز کے ساتھ لنک بھی کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس میگا منصوبے کی بروقت اور معیاری تکمیل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ا س مقصد کیلئے صوبائی حکومت تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ صوبائی وزیر برائے قانون فضل شکور خان ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات ریاض خان، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور کمیٹی کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی ۔