News Details
01/12/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سوات موٹروے فیز ٹو پر کام کی رفتار تیز کرنے جبکہ دیر موٹروے، ڈی آئی خان موٹروے اور دیگر روڈ سیکٹر منصوبوں پر ٹائم فریم کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سوات موٹروے فیز ٹو پر کام کی رفتار تیز کرنے جبکہ دیر موٹروے، ڈی آئی خان موٹروے اور دیگر روڈ سیکٹر منصوبوں پر ٹائم فریم کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کل بروز جمعرات خیبرپختونخوا انٹگرییٹڈ ٹورازم پراجیکٹ کے تحت صوبائی حکومت کے میگا پراجیکٹ ایبٹ آباد تا ٹھنڈیانی روڈ پر کام کا باضابطہ افتتاح کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ہے جس کا منصفانہ اور کار آمد استعمال یقینی بنانا تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں سڑکوں کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو خیبرپختونخوا انٹگرییٹڈ ٹورازم پراجیکٹ(کائیٹ) کے تحت جاری منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 24.377 کلو میٹر طویل ایبٹ آباد تا ٹھنڈیانی روڈ منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ تقریباً تین ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح کائیٹ پراجیکٹ کے تحت 22 کلومیٹر طویل منکیال۔بڈہ سرائے جابئی روڈ منصوبے کی سائیٹ پر مشینری پہنچا دی گئی ہے۔ تاہم اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے کی مجوزہ الائنمنٹ کا پہلے چار کلومیٹر حصہ حالیہ سیلاب سے شدید متاثر ہوا جس کی ری الائنمنٹ کی جا رہی ہے۔ مستقبل میں سیلاب کے ممکنہ خطرات سے بچاﺅ کے لیے متعلقہ سائیٹ پر 85 میٹر طویل ایک پل بھی تجویز کیا گیا ہے۔یہ منصوبہ 5.7 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس کو مختلف موٹرویز منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سوات موٹروے فیز ٹو منصوبے پر کام شروع ہے جبکہ دیر موٹر وے منصوبے کی تعمیر کے بیشتر تقاضے مکمل ہیں جبکہ منصوبے کے فنانشل ماڈل کی ریویژن کا عمل بھی آئندہ چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ اسی طرح 46 کلو میٹر طویل بونیر موٹروے کا منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ میں زیر غور ہے۔ یہ منصوبہ 25 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے سوات موٹروے پر اسماعلہ انٹرچینج سے پیر بابا سواڑی روڈ نزد امبیلا تک تعمیر کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں پراونشل روڈز امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت سڑکوں کے نو مختلف منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ مردان صوابی روڈ کو دورویہ کرنے کے منصوبے پر 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں 34 کلو میٹر طویل کالام- مٹلتان- مہوڈنڈ روڈ منصوبے کا سروے مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ 57 کلومیٹر طویل شموزئی-کبل-کانجو- باغ ڈھیری روڈ کا جوائنٹ سروے شروع ہے۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے روڈ سیکٹر کے جاری میگا منصوبوں پر کام تیز کرنے جبکہ نئے منصوبوں پر کام کا بروقت اجراءیقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو سہولیات کی فراہمی اور صوبے کی ترقی کے لیے خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوامی فلاح کے منصوبوں کی معیاری تکمیل یقینی بنائی جائے تا کہ عوام ان منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہوسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے مختلف ریجنز میں روڈ سیکٹر کے میگا منصوبوں کی تکمیل سے ایک بہترین اور مربوط مواصلاتی نیٹ ورک سامنے آئے گا جو صوبے میں تجارتی، معاشی اور سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔