News Details

19/11/2022

وزیراعلیٰ محمود خان کے باجوڑ، دیر اور ملاکنڈ کے تفصیلی دورے

وزیراعلیٰ محمود خان کے باجوڑ، دیر اور ملاکنڈ کے تفصیلی دورے سوات موٹروے فیز ٹو اور صنام ڈیم سمیت درجنوں نئے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا،متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا امپورٹڈ حکومت کی سازشوں کے باوجود صوبے میں ترقیاتی عمل جاری ،ہم عوامی فلاح و ترقی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، تاہم امپورٹڈ حکمرانوںسے اپنے جائز حقوق بھی لے کر رہیں گے،محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی حکومت کی ترقیاتی و فلاحی حکمت عملی کے موثر نفاذ کے سلسلے میں اہم پیشرفت کے طور پر رواں ہفتے مختلف اضلاع میںاربوں روپے کی لاگت سے مکمل کئے گئے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ہے جبکہ مختلف شعبوں میں 36 نئے ترقیاتی منصوبوں کا باضابطہ سنگ بنیاد بھی رکھا ہے جو مجموعی طور پر 57 ارب روپے سے زائد کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے مختلف اضلاع میں منصوبوں کی افتتاحی تقاریب اور عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی کیلئے کوشاں ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ کورونا وباء، سیلابی صورتحال اور بعدازاں امپورٹڈ حکومت کی طرف سے پید ا کر دہ مالی مشکلات جیسے گھمبیر چیلنجز کے باوجود صوبائی حکومت نے اپنی ترقیاتی اور فلاحی حکمت عملی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں مکمل شدہ منصوبوں کو فوری طور پر عوام کی سہولت کیلئے فعال بنایا جائے اور جاری منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق مکمل کیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے رواں ہفتے ضلع باجوڑ ، ضلع دیر اپر ، ضلع دیر لوئر اور ضلع ملاکنڈ کے تفصیلی دورے کئے جن کے دوران اُنہوںنے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور آزادی مارچ کے سلسلے میں منعقدہ عوامی اجتماعات سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے نئے مکمل ہونے والے منصوبوں چکدرہ بائی پاس روڈ، اسپیشل ایجوکیشن کمپلیکس چکدرہ ، ایمرجنسی ریسکیوسروسز 1122 ( اپر دیر) جبکہ باجوڑ میں 12 پرائمری سکولوں کے قیام ،40 مختلف سکولوں کی اپ گریڈیشن ، ہاکی ٹرف، فٹبال گراﺅنڈ، ہاسٹل اور سپورٹس سٹیڈیم اور دیگر منصوبوں کاافتتاح کیا۔ اسی طرح اُنہوںنے سوات موٹروے فیز ٹو ، صنام ڈیم ، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ میں برن اینڈ ٹراما سنٹر، تھیلی سیمیا سنٹر اور کارڈیالوجی یونٹ کی تعمیر ، بٹ خیلہ میں گورنمنٹ ڈگری کالج اور پبلک لائبریری کے قیام جبکہ اپر دیر میں کیڈٹ کالج کی عمارت ، تین ڈگری کالجز کے قیام ، 52 کلومیٹر طویل چھ مختلف سڑکوں کی تعمیر و کشادگی سمیت دیگر مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اسی طرح تیمر گرہ کے دورے کے دوران بلامبٹ میں چلڈرن پارک کے قیام ، کیٹگری ڈی ہسپتال میدان کی کیٹگری سی میں اپ گریڈیشن ، کمبر بائی پاس روڈ، میدان تا براول ٹنل ، جیل چوک سے تیمر چوک تک روڈز اور مختلف آرسی سی پلوں کی تعمیر کا بھی باضابطہ سنگ بنیاد رکھا گیا ۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کے موقع پر منعقدہ تقاریب اور جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی حکومت نے یکساں ترقیاتی حکمت عملی کے تحت مختلف اضلاع کی ضروریات اور مسائل کو مدنظر رکھ کر مختصر مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کی ہے جس پر عمل درآمد کیلئے مختلف علاقوں میں متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تعلیم ، صحت ، صنعت ، سیاحت ، توانائی اور دیگرترجیحی شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے خصوصاً سماجی خدمات کے شعبوں کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے گئے ہیںجن کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ صوبائی حکومت نے صوبے میں ترقیاتی عمل جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ کورونا وباءسے نمٹنے اور سیلاب متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کے سلسلے میں بھی مثالی کردار ادا کیا ہے ۔ علاوہ ازیں سابقہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کے عمل کی تکمیل بھی ایک بڑا چیلنج تھی جس کو احسن انداز میں مکمل کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگرچہ امپورٹڈ حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق خصوصاً ضم اضلاع کے فنڈز ، بجلی کے خالص منافع کی مد میں شیئر کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا ہے تاہم صوبائی حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی عمل کو بروقت مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کی نا انصافی پر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اپنے حق کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائیں گے۔