News Details

17/11/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ریجن کے عوام نے جمہوریت کی بقاءاور امن کے قیام کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اب کی بار بھی حقیقی آزادی مارچ میں بھر پور کردار ادا کریں گے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ریجن کے عوام نے جمہوریت کی بقاءاور امن کے قیام کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اب کی بار بھی حقیقی آزادی مارچ میں بھر پور کردار ادا کریں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ وہ ملاکنڈ ڈویژن سے مارچ کی قیاد ت خود کریں گے ۔ یہ ایک پر امن مارچ ہوگا جس کا مقصد ملک و قوم کو حقیقی معنوں میں آزادی دلانا ہے کیونکہ ہم 72 سالوں میں آزادی کا وہ مقصد حاصل نہیں کر سکے جس کے تحت پاکستان معرض وجود میں آیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ملک اسلام اور شریعت کے نام پر بنا تھا ، ہم یہ مقصد عمران خان کی قیادت میں حاصل کرکے رہیں گے۔بدھ کے روز باجوڑ اور تیمر گرہ میں حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ عمران خان کی قیادت میں آزادی مارچ کرپٹ سسٹم اورمفاد پرست سیاسی مافیا کے خلاف حتمی اقدام ثابت ہو گا، عوام کو ملک و قوم کی حقیقی آزادی اور اپنی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے باہر نکلنا ہو گا۔وزیراعلیٰ نے بدھ کے روز ضلع باجوڑ اور سب ڈویژن تیمرگرہ کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں اُنہوںنے اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ۔ وزیراعلیٰ نے باجوڑ میں 18 ترقیاتی منصوبوں جبکہ تیمرگرہ میں 8 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے ضلع باجوڑ میں چھ مختلف مقامات پر 52.5 کلومیٹر طویل رابطہ سڑکوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا جبکہ 12 پرائمری سکولوں کے قیام ، 6 پرائمری سکولوں کی مڈل تک اپگریڈیشن، 17 مڈل سکولوں کی ہائی تک اپگریڈیشن، اور 17 ہائی سکولوں کی ہائیر سیکنڈری تک اپگریڈیشن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے سپورٹس کمپلیکس خار میں مکمل ہونے والے ہاکی ٹرف ، فٹبال گراو ¿نڈ اور ہاسٹل جبکہ مامند میں سپورٹس اسٹیڈیم اور ناواگئی میں مکمل ہونے والی ریسکیو 1122 کی عمارت کا بھی افتتاح کیا۔بعد ازاں انہوں نے تیمر گرہ میں بلامبٹ چلڈرن پارک کے قیام ، کٹیگری ڈی ہسپتال میدان کی کٹیگری سی میں اپگریڈیشن ، کمبر بائی پاس روڈ ، میدان تا براول ٹنل ، جھیل چوک سے تیمر چوک تک روڈ اور دو پلوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلیٰ نے جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کثیر تعداد میں شرکت یقینی بنانے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ خیبرپختونخوا کے غیور عوام حقیقی آزادی کے حصول کیلئے مارچ میں بھر پور شرکت کریں گے۔اُنہوںنے صوبے کے تمام علاقوں کی یکساں بنیادوںپر ترقی کو اپنی حکومت کا ایجنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے صوبے کے پسماندہ اضلاع خصوصاً ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت نے مسائل کے باوجود قبائلی اضلاع کا بجٹ 24 ارب روپے سے بڑھا کر 64 ارب روپے کر دیا ہے اورقبائلی عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے اپنی استعداد سے بڑھ کر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ تاہم وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ امپورٹڈ حکمرانوں کا صوبے خصوصاً قبائلی اضلاع کے ساتھ رویہ نہایت افسوسناک ہے، امپورٹڈ حکومت کے آتے ہی صوبے کے حقوق کی ادائیگی معطل ہوگئی اور ضم اضلاع کے فنڈز روک دئیے گئے ہیں یہاں تک کہ امپورٹڈ حکومت نے ضم اضلاع میں غریب پرور اقدام صحت کارڈ کے پیسے بھی ختم کر دئیے۔ اب صوبائی حکومت اپنے وسائل سے صحت کارڈ کا خرچہ برداشت کر رہی ہے۔بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے 62 ارب روپے بھی وفاق کے ذمہ ہےں۔ امپورٹڈ حکمرانوں کوصوبے باالخصوص قبائلی عوام کی حق تلفی کا حساب دینا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا اور آئی ایم ایف کا کشکول ٹوٹنے کے قریب تھا کہ ہماری جمہوری طور پر منتخب حکومت کو سازش کے تحت گرا کر ڈاکوو ¿ں کو مسلط کیاگیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک میں ایک ہی لیڈر ہے اور وہ عمران خان ہے ۔ امپورٹڈ حکمران کسی صورت بھی غیور عوام کے نمائندے نہیں ہوسکتے۔محمود خان نے کہا کہ ہم ملک کو چوروں اور ڈاکوو ¿ں کے تسلط سے آزاد کرکے صحیح ٹریک پر ڈالنے کیلئے صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ موجود الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفاف انتخابات نا ممکن ہے کیونکہ یہ امپورٹڈ حکومت کا بندہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کے فیصلے پاکستان میں ہونے چاہئےے ، لندن میں بیٹھا مفرور شخص اس ملک کے مقدر کا فیصلہ نہیں کرسکتا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر موٹر وے پر دیر لوئیر کے پارٹی ورکر کے شہادت کے حوالے سے کہاکہ اس افسوسناک واقعہ میں ملوث ایک شخص پکڑا جا چکا ہے اور باقی 3 افراد بھی بہت جلد قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شہید کے ورثاءکو امدادی چیک دے دیا گیا ہے اور اس کے خاندان میں ایک فرد کو نوکری بھی دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع میں حکومتی اقدامات اور ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کے بچوں کو معیاری تعلیم سے آراستہ کرنا صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد باجوڑ میں یونیورسٹی کاسنگ بنیاد رکھیں گے۔