News Details
09/11/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ایکسائز کے تحت ٹیکس کولیکشن کیلئے ای ۔ سسٹم متعارف کرانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ایکسائز کے تحت ٹیکس کولیکشن کیلئے ای ۔ سسٹم متعارف کرانے کی ہدایت کی ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔ اُنہوںنے محکمہ ایکسائز کے مروجہ قوانین کا از سرنو جائزہ لینے اور ان قوانین کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں منشیات کے تدارک کیلئے پر عزم ہے ، نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچانے کیلئے منشیات کے خلاف زیر و ٹالرنس پالیسی اختیار کی جائے گی ۔ یہ ہدایات اُنہوں نے منگل کے روز محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن اور نارکاٹکس کنٹرول کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس کو یونیورسل نمبر پلیٹ منصوبے پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ صارفین کو 5000 یونیورسل نمبر پلیٹس جاری کر دی گئی ہےں جبکہ مزید 35 ہزار کے اجراءپر کام جاری ہے۔ اسی طرح محکمہ کے تحت منشیات کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کے خصوصی احکامات کی روشنی میں محکمہ ایکسائزنے منشیات کے ذرائع،خرید و فروخت اور سمگلنگ کے خلاف خاطر خواہ اقدامات اٹھائے ہیں ، گزشتہ ایک ماہ کے دوران منشیات کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف 40 مقدمے قائم کئے گئے اور 50 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ منشیات کی سمگلنگ میں استعمال ہونے والی 33 گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہےں۔ اسی عرصے میں متعدد کارروائیوں کے دوران 246 کلوگرام چرس، 60 کلوگرام ہیروئن ، 104 کلوگرام افیون اور تقریباً 10 کلوگرام آئس پکڑی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر منشیات کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہےں جن کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ اگست 2020 سے اب تک محکمہ ایکسائز نے منشیات سے منسلک افراد کے خلاف مجموعی طور پر 674 مقدمے قائم کئے ہیں ، 742 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ منشیات میں استعمال ہونے والی 411 گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہےں۔ اسی طرح مذکورہ عرصے کے دوران 5685 کلوگرام چرس ، 601 کلوگرام ہیروئن، 359 کلوگرام افیون، 206 کلوگرام آئس اور 960 لیٹر شراب پکڑی گئی ہے۔ اجلاس کو محکمہ ایکسائز کے تحت ٹیکس ریکوری بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران ایک ارب 18 کروڑ روپے ٹیکس ریکوری کی گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 90 کروڑ 10 لاکھ روپے ٹیکس ریکوری کی گئی تھی۔محکمہ ایکسائز سے متعلق قانون سازی بارے بتایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ آف ایکسائز پولیس سٹیشن رولز 2020 ، ایسٹ ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ رولز 2021، ڈسپوزل آف وہیکلز اینڈ ادر آرٹیکلز رولز 2021، ریواڈ رولز 2020، ری ہیبلیٹیشن رولز2021 کی وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی ہے جنہیں حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔مزید بتایا گیا کہ ریگولیشن آف ڈرگز آف ابیوز ، کیمیکلز ،ایکوپمنٹ اینڈ مٹیریل رولز 2021 محکمہ قانون سے توثیق کے مرحلے میں ہےں۔ شرکاءکومحکمہ ایکسائز کے اہم ترقیاتی منصوبوں اور محکمہ کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے منشیات کے خاتمے کے لیے محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن اور نارکاٹکس کنٹرول میں قائم نارکاٹکس ونگ کو مضبوط بنانے اور منشیات کے خلاف کارروائیوں میں مزید تیزی لانے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اعلیٰ عہدوں پر اعلیٰ صلاحیتوں اور اچھی شہرت کے حامل افسران اور اہلکاروں کو تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز میاں خلیق الرحمن ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری ایکسائز عدیل شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔