News Details

08/11/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی پشاور کے حکام کو کوہاٹ روڈ اور یونیورسٹی روڈ سمیت دیگر مقامات پر بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی پشاور کے حکام کو کوہاٹ روڈ اور یونیورسٹی روڈ سمیت دیگر مقامات پر بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع نہ ہو۔ انہوں نے صوبائی دارالحکومت میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی مہم شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ تمام متعلقہ محکمے اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ شہریوں کو صاف اور صحت مند ماحول فراہم ہو سکے۔ وہ پیر کے روز ڈبلیو ایس ایس پی کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے ڈبلیو ایس ایس پی کو مجموعی کارکردگی کوبہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو صاف و صحت مند ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے درکار تمام وسائل حکومت ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرے گی تاکہ صفائی ستھرائی کے نظام کوعوام کی توقعات کے مطابق بنایا جائے۔ اجلاس کو ڈبلیو ایس ایس پی کی اب تک کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ڈبلیو ایس ایس پی 33 لاکھ آباد ی کو اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے۔ اس کادائرہ کار 65 یونین کونسل اور 233 نیبر کونسل پر مشتمل ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ کمپنی کے ذریعے سالانہ کی بنیاد پر دو لاکھ چالیس ہزار ٹن کچراٹھکانے لگا یا جاتا ہے جبکہ گزشتہ ایک سال میں ٹیوب ویلز اور صفائی سے متعلق 12 ہزار شکایات حل کی گئی ہےں۔ مزید بتایا گیا کہ ایک سال کے دوران 1200 پانی کے نمونے ٹیسٹ کئے گئے تاکہ صارفین کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔اس کے علاوہ کچرا اٹھانے کیلئے استعمال ہونے والی گاڑیوں پر ٹریکنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے تاکہ گاڑیوں کی نگرانی کی جاسکے۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایاگیا کہ کمپنی کی زیر نگرانی تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس کو مکمل طور پر فعال بنایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 540 ٹیوب ویلز ڈبلیو ایس ایس پی کے زیر انتظام ہیں جن میں سے 50 فیصد ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے 50 کروڑ روپے کی سالانہ بچت ہوگی۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایاگیا کہ ڈبلیو ایس ایس پی نے اپنی آمدن میںبھی خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ مزید بتایاگیا کہ اگلے سات سالوں میں مزید ستر ہزار پانی کے نئے کنکشن لگائے جائیں گے جن سے 66 ملین روپے سالانہ آمدن ہوگی۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ ڈبلیو ایس ایس پی کی نئی یونین کونسل تک توسیع کیلئے درکار مشینری خرید لی گئی ہے جس میں 33 منی ٹپرزچار ایسکیویٹرز، 16 ٹریکٹرز اور دیگر مشینری شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ صوبائی دارالحکومت کی صفائی ستھرائی پر پر کو ئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا تمام متعلقہ حکام صفائی کے کاموں کی کڑی نگرانی کریں۔وزیراعلیٰ نے ڈبلیو ایس ایس پی میں گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ شہریوں کو تمام خدمات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کی گنجائش موجود نہیں۔صوبائی وزیر برائے بلدیات فیصل امین گنڈا پور، چیئرمین ڈبلیو ایس ایس پی رضوان بنگش، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈبلیو ایس ایس پی اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔