News Details
04/11/2022
خیبرپختونخوا حکومت نے حالیہ سیلاب سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی اور دیگر نقصانات کے ازالے کیلئے " خیبرپختونخوا فلڈ ریسپانس پلان 2022 "تیار کرلیا ہے
خیبرپختونخوا حکومت نے حالیہ سیلاب سے تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی اور دیگر نقصانات کے ازالے کیلئے " خیبرپختونخوا فلڈ ریسپانس پلان 2022 "تیار کرلیا ہے جس کے تحت پبلک سیکٹر میں تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ محمود خان نے صوبے میں سیلاب کی تباہکاریوں کے تدارک کے لیے کلائمنٹ ریزیلنٹ انفراسٹرکچر فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ فنڈ کے ذریعے صوبے میں کلائمنٹ ریزیلنٹ انفراسٹرکچر تعمیر کیا جائے گا۔ا ±نہوںنے متعلقہ حکام کو کلائمنٹ ریزیلنٹ انفراسٹرکچر فنڈ کے قیام کے سلسلے میں جلدازجلد ہو م ورک شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ فنڈ کے قیام سے متعلق تجاویز تیار کرکے حتمی منظوری کیلئے متعلقہ فورم کو پیش کی جائیں۔ اس سلسلے میں جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اورمتاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلڈ ریسپانس پلان کے تحت انفراسٹرکچر کی بحالی کے اقدامات کی ضلعی ، محکمانہ اور صوبائی سطح پر مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ بحالی پر خرچ ہونے والے وسائل کے مو ثر استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ا جلاس کوصوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر120.2 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جس میں سے 77.7 ارب روپے کا پبلک سیکٹر کو جبکہ 42.5 ارب روپے کا نقصان پرائیویٹ سیکٹر کو ہوا ہے۔آبپاشی کے شعبے میں 22.3 ارب روپے ، روڈ سیکٹر میں 19.4 ارب روپے ، انرجی اینڈ پاور سیکٹر میں 11.5 ارب روپے ، ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سیکٹر میں8.3 ارب روپے، لوکل گورنمنٹ سیکٹر میں 6.7 اور شعبہ آبنوشی میں 4.8 ارب روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے۔اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ سیلاب سے جاںبحق افراد کے ورثاءکو 245ملین روپے جبکہ زخمیوں کو 75 ملین روپے معاوضوں کی مد میں ادا کئے جائیں گے۔ مزید بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ مکانات کی بحالی پر 23.78 ارب روپے لاگت آئے گی۔ اس کے علاوہ سیلاب سے ایک لاکھ 7 ہزار ایکڑ رقبے پر محیط فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے لئے معاوضے کی ادائیگی پر 16 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جبکہ دوارب روپے سیلاب سے ہلاک جانوروں کے معاوضے کی مد میں ادا کئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ نامساعد مالی حالات کے باوجود صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات ا ±ٹھائے گی اور کوشش ہو گی کہ کم سے کم وقت میں سیلاب متاثرین کو دوبارہ سے آباد کیا جائے۔صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، ارشد ایوب ، بیرسٹر محمد علی سیف ، ریاض خان کے علاوہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔