News Details
30/10/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے صوبے کو قومی سطح پر اور وسطی ایشیاءمیں ایک ٹرانزٹ مرکز بنانے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور صنعتکاری کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے اور ریفارمز متعارف کرائیں
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے صوبے کو قومی سطح پر اور وسطی ایشیاءمیں ایک ٹرانزٹ مرکز بنانے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور صنعتکاری کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے اور ریفارمز متعارف کرائیں جن کی بدولت روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں اور آنے والے وقت میں خیبرپختونخوا ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں بھی ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی اقدامات اٹھا رہی ہے جن کا مقصد حکومت کے خوشحال اور ترقیافتہ خیبر پختونخوا کے وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے۔اگر ایک طرف صنعتی سر گرمیوں کو تیز کرنے کے لیے نئے اکنامک زونز قائم کیے جارہے ہیں تو دوسری جانب پہلے سے موجود اکنامک زونز میں بیمار صنعتوں کو بحال کیا جا رہا ہے تاکہ صوبے میں صنعتی شعبے کو ترقی دے کر ہی بیروزگاری کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت صنعتی مصنوعات کی آسان اور بروقت آمد و رفت کے لیے بین الاضلاعی اور بین الصوبائی سڑکوں کا جال بچھا رہی جن میں موٹر ویزاور ہائی ویز کی تعمیر بھی شامل ہے جو کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے انتہائی نا گزیر ہیں۔سوات موٹروے ، دیر موٹروے اور 360 کلومیٹر طویل پشاور ۔ ڈی آئی خان موٹروے کا کردار تجارت کے فروغ میں ایک سنگ میل کی حیثیت کا حامل ہو گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ چارسالوں کے دوران مواصلات کے شعبے میں بھی خاطر خواہ کام کیا گیاہے۔ صوبہ بھر میں 1445 کلومیٹر نئی سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں ، 2640 کلومیٹر سڑکوں کی بہتری و بحالی عمل میں لائی گئی جبکہ 49 پل تعمیر کئے گئے ہیں۔ محمود خان نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت صنعتی شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فروغ دینے اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد ملکی و صوبائی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاحت کو بطور صنعت ترقی دینے کے لیے بھی متعدد اقدامات شروع کیے گئے ہیں جن میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر، انٹیگریٹڈ ٹوارزم زونز کا قیام، سیاحوں کے لیے فسیلیٹیشن سنٹرز کا قیام اور اس طرح کے دیگر اقدامات شامل ہیں۔ یاد رہے کہ رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صنعتی شعبے کے 71 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 46 جاری اور 25 نئے منصوبے ہیں۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران شعبہ صنعت میں متعدد اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ان اکنامک زونز میں جلوزئی اکنامک زون ، نوشہرہ اکنامک زون کی توسیع، ڈی آئی خان اکنامک زون، رشکئی اسپیشل اکنامک زون، چترال اکنامک زون، حطار سپیشل اکنامک زون، بنوں اکنامک زون، غازی اکنامک زون اور مہمند اکنامک زون شامل ہیں۔اس کے علاوہ پانچ مزید اکنامک زونز کے قیام پر بھی پیشرفت جاری ہے جن میں درابن اسپیشل اکنامک زون، سالٹ اینڈ جسپم سٹی کرک، بونیر اکنامک زون، کاٹلنگ اکنامک زون اور مانسہرہ اکنامک زون شامل ہیں۔اسی طرح پہلے سے موجود اور نئے اکنامک زونز میں 338 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ 167 بیمار صنعتوں کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ صوبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے دوبئی ایکسپو میں آٹھ ارب ڈالر مالیت کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے اور ان ایم او یوز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدے بھی کئے گئے ہیں۔ اسی طرح مواصلات کے شعبے میں بھی اربوں روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے جن کی تکمیل سے خیبرپختونخوا کا نقشہ یکسر تبدیل ہو جائے گا اور صنعتی شعبے کو مزید تقویت ملے گی۔