News Details

26/10/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کابینہ نے متفقہ طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے محصولات اور سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اعلان کردہ 10 ارب روپے کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے تمام قا نو نی و سیاسی راستے اختیار کیے جائیں گے اور شنوائی نہ ہونے کی صورت میں عدالت سے انصاف کا دروازہ بھی کٹکٹھا ئیں گے۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے سیلاب کی تباہکاریوں کے مستقل تدارک کے لیے دریائے سوات پر ڈیم کی تعمیر کے لیے سروے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ڈیم کی تعمیر سے نہ صرف سیلابی صورتحال کا مستقل تدارک ممکن ہوگا بلکہ بجلی کی پیداوار اور بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، صوبائی چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ کابینہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلا عات و تعلقا ت عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کئے جانے والے سروے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ متاثرین کی اپنے گھروں میں واپسی اور بحالی کو جلد از جلد یقینی بنایا جا سکے۔ کا بینہ کو بتا یا گیا کہ خیبر پختو نخوا وہ واحد صوبہ ہے جس نے متا ثرین کو ادائیگیا ں شروع کر دی ہے اور سروے مکمل ہو نے پر تمام ادئیگیا ں کر دی جا ئیں گی۔وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے ارکان نے اس موقع پر کابینہ کے نئے رکن بابر سیلم سواتی کو صوبائی مشیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ساتھ تعصب برتتے ہوئے ابھی تک سیلاب زدگان کی مدد کے لیے اعلان کردہ دس ارب روپے ادا نہیں کیے جبکہ بجلی کے خالص منافع کے تحت واجب الادا اربوں روپے کی رقم کی ادائیگی بھی نہیں کی جا رہی جس کا مقصد صوبے کو معاشی مشکلات سے دوچار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری نظام میں ایسا رویہ نہیں اپنایا جاتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے صوبے کو وسائل کی ادائیگی میں دانستہ تاخیر کی وجہ صوبہ مالی مسائل کا شکار ہے تاہم صوبہ مختلف مدات سے اپنے مالی مسائل کے لیے وسائل کا بندوبست کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے مستقبل میں دریاو ¿ں، ندی نالوں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات کو ختم کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ سیلاب کی صورت میں زیادہ نقصان نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے سیلابی صورتحال کے مستقل تدارک کے لیے دریائے سوات پر ڈیم بنانے کے لیے سروے کی بھی ہدایت کی اس ڈیم کی تعمیر سے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی چھوٹے ڈیموں کی تعمیر و بحالی پر کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے تمام بورڈز اور اتھارٹیز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے بھی متعلقہ رولز اور قوانین پر نظرثانی کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے صوابی کی تحصیل رزڑ کو سب ڈویژن کا درجہ دینے کی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس میں بلدیاتی نمائندوں کو متعلقہ قوانین کے تحت اعزازیہ دینے کی منظوری دی گئی۔ اس پر سالانہ 1479.365 ملین روپے لاگت آئے گی۔ اسی طرح کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے تحت تحصیل و سٹی کونسل کے کنوینئر کا انتخاب باقاعدہ الیکشن کے ذریعے کرانے کی منظوری دی جبکہ اس الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے غیر تدریسی ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کی استعداد بڑھانے اور عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے بجٹ سپورٹ پروگرام پر گفت و شنید کرنے کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے سیلاب سے تباہ حال ایریگیشن چینلز اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے ایشیا ئی تر قیا تی بینک سے آسان شرائط پر 60 ملین ڈالر قرضہ لینے کے لیے بات چیت شروع کرنے کی اجازت دینے کی بھی منظوری دے دی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے گریڈنگ ٹرانسمشن کمپنی کیلئے 96 ملین روپے سپلیمنڑی گرانٹ کی فراہمی کی اصولی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کو فروغ دینے کے لیے خیبر پختونخوا کنزرونسی اینڈ بائیو سفیر ریزرو رولز 2022 اور خیبر پختونخوا انوائرمنٹل امپروومنٹ فنڈ (KP-EIP)بورڈ رولز 2022 کی منظوری دی۔ ان رولز میں بورڈ کے اجلاسوں، بورڈ کے فیصلوں، بورڈ کے کمیٹیوں اور ماہرین کی ہائرنگ اور معاوضے سے متعلق جیسے ضروری امور شامل ہیں۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا فارسٹری کمیشن ایکٹ 1998 میں ترامیم کی منظوری دی جس کے تحت وزیراعلیٰ کمیشن کے چیئرپرسن جبکہ وزیر ماحولیات یا متعلقہ ایڈوائزر یا وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی وائس چیئرپرسن ہوں گے۔ صوبائی کابینہ نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بٹ خیلہ کے قیام کے لئے ظفر پارک بٹ خیلہ میں محکمہ بلدیات کی ملکیتی 18 کنال اراضی محکمہ اعلی تعلیم کے نام پرمنتقل کرنے اور حلقہ 69 ارمڑ بالا میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے قیام کے لئے محکمہ آبپاشی کی 3 کنال اور 3 مرلہ اراضی کی ملکیت محکمہ اعلی تعلیم کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے ٹرانس پشاور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ساخت میں ضروری ترامیم کی منظوری دی۔اس کے تحت خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بطور Ex-Officio ممبر شامل کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ نے صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات/علاقوں میں کمرشل مقاصد کے لیے غیر موزوں 59 ریسٹ ہاوسز کی ان کے متعلقہ محکموں (جنگلات، مواصلات وتعمیرات،آبپاشی اور بلدیات) کو واپس کرنے کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کو مربوط بنانے اور صوبے میں ہونے والے نقصانات سے وفاق کو آگاہ کرنے کے لیے صوبائی سطح پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں ''پراونشل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سنٹر'' PFRCC کے قیام کی منظوری دی۔ کابینہ نے محکمہ ہاو ¿سنگ کی تقریباً 7 کنال اراضی محکمہ ایریگیشن کو منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔صوبائی کابینہ نے محکمہ ہاو ¿سنگ کی تقریبا 7 کنال اراضی محکمہ ایریگیشن کو منتقل کرنے اور پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سابقہ فاٹا کے ریٹائرڈ یا ریٹائر ہونے والے 21 خاصہ دار فورس کے بیٹوں یا ریٹائرڈ ہونے والے خاصہ داروں کی جانب سے نامزد کردہ افراد کو EWZIKHASADARS'' "کے طور پر فورس میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اسی طرح صوبائی کابینہ نے ڈرافٹ پیڈو ایکٹ 2022 کی منظوری دے دی۔ اس ایکٹ کی منظوری سے پیڈو ہائیڈل ڈیولپمنٹ فنڈ کیلئے فنڈ ریزنگ کی مجاز ہوگی۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سفارشات کی روشنی میں 3 شارٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں میں سے عامر خان جدون کو خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے ہائیڈل ڈیویلپمنٹ فنڈ آرڈیننس 2001 میں ضروری ترامیم کی بھی منظوری دی۔