News Details
17/10/2022
موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام پسماندہ اضلاع کو ترقی دینے اور ان اضلاع کے لوگوں کے طرز زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ضروریات کے مطابق ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام پسماندہ اضلاع کو ترقی دینے اور ان اضلاع کے لوگوں کے طرز زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ضروریات کے مطابق ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں جن پر خطیر لاگت آئے گی۔ پسماندہ اضلاع کے لیے جو ترقیاتی منصوبے ترتیب دیئے گئے ہیں ان کا مقصد ان اضلاع کی محرومیاں ختم کر کے انہیں ترقیافتہ اضلاع کی صف میں کھڑا کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے پسماندہ اضلاع کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینا اور ان اضلاع میں موجود استعداد سے استفادہ کر کے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت کے منشور کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت عوام کو خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور انتظامی امور کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے نئے اضلاع اور مختلف اضلاع میں نئی تحصیلیں قائم کر رہی ہے جو حکومت کی گڈ گورننس اسٹریٹیجی کا ایک اہم حصہ ہے۔ ضلع شانگلہ کا شمار بھی صوبے کے پسماندہ اضلاع میں ہوتا ہے تاہم اس ضلع کی ترقی کے لیے مختلف شعبہ جات میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے مقامی لوگوں کی زندگیوں میں ایک واضح تبدیلی رونما ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق شانگلہ میں سیاحت کو فروغ دینے اور ضلع کی پسماندگی کو ختم کرنے کے لیے شانگلہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ شانگلہ اور اس کے قرب جوار میں واقع علاقوں کے لوگوں کو اعلیٰ تعلیم کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف سوات کے شانگلہ کیمپس کو شانگلہ یونیورسٹی کا درجہ دیا جا رہا ہے جس سے لوگ مختلف شعبہ جات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں گے اور انہیں پشاور و دیگر اضلاع کا رخ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ واضح رہے رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مختلف شعبہ جات میں ضلع شانگلہ کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن کا تخمینہ لاگت تقریباً پانچ ارب روپے ہے۔ ان منصوبوں میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بشام کی کیٹگری سی میں اپگریڈیشن، سوات یونیورسٹی کے شانگلہ کیمپس کی شانگلہ یونیورسٹی میں اپگریڈیشن، ریسکیو 1122 سروس کا قیام ، رنیال تا چچلو سڑک کی بہتری و کشادگی، مرتونگ تا دیدال، شکولئی تا اناور اور اوارئی تا کنداو سڑکوں کی بحالی، کبل گرام کے مقام پر دریائے سندھ پر پل کی تعمیر ، ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان کے تحت مختلف منصوبے شامل ہیں۔