News Details

27/09/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے جبکہ یہ نالائق ٹولہ ملک کو اس معاشی دلدل سے نکالنے کی اہلیت بھی نہیں رکھتا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے جبکہ یہ نالائق ٹولہ ملک کو اس معاشی دلدل سے نکالنے کی اہلیت بھی نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ امپورٹڈ وفاقی کابینہ کی توجہ اپنی چوری کو چھپانے اور اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کرنے پر مرکوز ہے جبکہ ملکی معیشت کو قرضوں سے چلانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے جسکی وجہ سے مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ملکی معیشت کی ترقی صنعتکاری کے ذریعے برآمدات میں اضافے سے ممکن ہو گی جس کے لیے مخلصانہ قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فروغ دینے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھا رہی ہے جس کا مقصد صنعتی شعبے کو ترقی دے کر معیشت کو مستحکم بنانا اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہاکہ موجودہ حکومت نئے اکنامک زونز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے قائم بند کارخانوں کو بھی دوبارہ سے فعال بنا رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ایک جامع پالیسی ترتیب دی ہے جس میں طویل المدتی ، وسط المدتی اور قلیل المدتی اقدامات شامل ہیں۔ صنعتی شعبے میں انڈسٹریل پالیسی 2020، خیبرپختونخوا کامرس اینڈ ٹریڈ سٹریٹجی 2020 ، انوسٹمنٹ پروموشن سٹریٹیجی وغیرہ ترتیب دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صنعتی شعبے کے 71 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 46 جاری اور 25 نئے منصوبے ہیں۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران شعبہ صنعت میں متعدد اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ ان اکنامک زون میں جلوزئی اکنامک زون ، نوشہرہ اکنامک زون کی توسیع، ڈی آئی خان اکنامک زون، رشکئی اسپیشل اکنامک زون، چترال اکنامک زون، حطار سپیشل اکنامک زون، بنوں اکنامک زون، غازی اکنامک زون اور مہمند اکنامک زون شامل ہیں۔اس کے علاوہ پانچ مزید اکنامک زونز کے قیام پر بھی پیشرفت جاری ہے جن میں درابن اسپیشل اکنامک زون، سالٹ اینڈ جسپم سٹی کرک، بونیر اکنامک زون، کاٹلنگ اکنامک زون اور مانسہرہ اکنامک زون شامل ہیں ۔اسی طرح پہلے سے موجود اور نئے اکنامک زونز میں 338 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ 167 بیمار صنعتوں کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے ۔ان اکنامک زونز سے 24 ہزار روزگا ر کے مواقع پیدا کئے گئے ۔ نئے اور پہلے سے موجود اکنامک زون میں 366نئے صنعتی یونٹس کا اضافہ کیا گیا ۔ سال 2021 کے دوران انصاف روزگار سکیم کے تحت ایک ارب روپے کے بلا سود قرضے دیئے گئے ۔ چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ کیلئے 12 ارب روپے کی لاگت سے ساف فنانس سکیم کا اجرا کیا گیا ۔ اسی طرح 12 ارب روپے کی لاگت سے ہی راست فنانس سکیم شروع کی گئی ۔ اس کے علاوہ صوبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے دوبئی ایکسپو میں آٹھ ارب ڈالر مالیت کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے اور ان ایم او یوز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدے بھی کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے واضح کیا کہ ملکی معیشت کو چلانے اور مہنگائی کو لگام دینے کے لیے صاف و شفاف انتخابات کے ذریعے مخلصانہ قیادت کا لانا ناگزیر ہو چکا ہے تاکہ چوروں کے ٹولے سے عوام کو نجات مل سکے۔