News Details

10/09/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو انصاف ایجوکیشن کارڈ کا باضابطہ اجراءکرنے کےلئے تمام ضروری تقاضے تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو انصاف ایجوکیشن کارڈ کا باضابطہ اجراءکرنے کےلئے تمام ضروری تقاضے تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ انصاف ایجوکیشن کارڈ صوبائی حکومت کاایک تعلیم دوست اقدام ہے جس سے خیبرپختونخوا کے سرکاری کالجز کے دو لاکھ44 ہزارسے زائد طلبہ مستفید ہوں گے اور اس مقصد کےلئے رواں بجٹ میں ایک ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ وہ گزشتہ روز انصاف ایجوکیشن کارڈ کے اجراءکے سلسلے میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، صوبائی وزیر خزانہ تیمور سیلم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف،سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داو ¿د خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں انصاف ایجوکیشن کارڈ کے مختلف پہلوو ¿ں اور اس کے باضابطہ اجراءکے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ شروع دن سے ہی پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح رہا ہے۔ہم نے حکومت میں آتے ہی تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار بلند کرنے اور طلبہ کو سہولیات کی فراہمی کے لیے وسیع پیمانے پر اصلاحات و اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔ صوبائی حکومت کی کاوشوں کے نتیجے میں سرکاری تعلیمی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت ہر خاص و عام کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے اور اس مقصد کےلئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور شعبہ تعلیم کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ انصاف ایجوکیشن کارڈ کا اجراءبھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کا حتمی مقصد طلباءوطالبات کی معیاری تعلیم تک یکساں رسائی یقینی بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محدود مالی وسائل کے باوجود صوبے میں معیاری اعلیٰ تعلیم کے فروغ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ موجودہ تعلیمی اداروں کا معیار بلند کرنے کےساتھ ساتھ متعدد نئے اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کئے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران 76 کالجز کی اپگریڈیشن ، 37 نئے کالجز کا قیام ، پاک آسٹریا فخہ شولے انسٹیٹیوٹ سمیت مختلف اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس اور نئی یونیورسٹیوں کا قیام صوبائی حکومت کے ایسے اقدامات ہےں جو معیاری تعلیم و تحقیق کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہونگے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی سال بجٹ میں بھی شعبہ اعلیٰ تعلیم کےلئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔رواں سال اے ڈی پی کے تحت شعبہ اعلیٰ تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں پر 8 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی۔ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کالجز کی مرمت و بحالی ، نئے کالجز کے قیام ، جامعات کے استحکام ، کامرس اینڈ منیجمنٹ سائنسزکے فروغ ، پبلک لائبریریز کی بہتری ، سکالرشپس اور وظائف کی ادائیگی ، نئی یونیورسٹیز کے قیام اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کی بہتری کے لئے متعدد ترقیاتی منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن کی تکمیل سے شعبہ اعلیٰ تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ محمود خان نے کہا کہ ہمارا حتمی مقصد شعبہ اعلیٰ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور مختلف شعبوں میں اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل ماہرین پیدا کرنا ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ اپنی نسلوں کو جدید دنیا کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اس مقصد کے لئے محکمہ اعلیٰ تعلیم سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔