News Details
06/09/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں نئے قائم کیے گئے اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور فیکلٹی ہاسٹل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں نئے قائم کیے گئے اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور فیکلٹی ہاسٹل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ یہ منصوبے 39 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ 134 کنال 8 مرلہ رقبے پر مشتمل یہ عمارت 2.59 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گجو خان میڈیکل کالج گزشتہ کئی سالوں سے ہسپتال کی عمارت میں قائم ہے جس کیلئے اپنی عمارت کی تعمیر وقت کی اشد ضرورت ہے۔ عمارت کی تکمیل پر فی بیچ 150 طلبہ جبکہ مجموعی طور پر 750 طلبہ اس کالج میں میڈیکل تعلیم حاصل کرسکیں گے ۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں نو قائم ایمرجنسی اینڈ برن یونٹ کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوںنے فراہم کی جانے والی سہولیات کا معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی ، وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا ، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، سابقہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اور معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم تورڈھیر بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ ویمن یونیورسٹی صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے 2 لاکھ 44 ہزار طلباء مفت گریجویشن کر سکیں گے۔ صوبائی حکومت کی توجہ معیار تعلیم کی بہتری پر مرکوز ہے، ہم ڈگری ہولڈرز نہیں بلکہ مختلف شعبوں میں ماہرین پیدا کرنا چاہتے ہیں جو زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق قومی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر سکیں۔ وزیراعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے تمام شعبوں میں گراں قدر اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کا حتمی مقصد عام آدمی کی خدمات تک آسان رسائی کو ممکن بنانا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اوراس مقصد کے لیے سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم و تحقیق کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسل کو بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں بعض قوانین سو سال سے زائد پرانے ہیں جنہیں جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے ۔ محمود خان نے مزید کہاکہ ترقیاتی منصوبے عوامی ضرورت کو مدنظر رکھ کر قائم ہونے چاہئیں اور ان منصوبوں کیلئے حقیقت پسندانہ فزبیلٹی اسٹڈیز کا ہونا ناگزیر ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے جس کا ہر صورت میں شفاف اور موثر استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے محض منصوبوں کے اعلانات میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر جدون کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا۔