News Details
01/08/2022
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کو صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کو صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے میں موجود سیاحتی استعداد سے صحیح معنوں میں استفادہ کرنے کے لئے تمام جاری اقدامات اور سرگرمیوں کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے تاکہ اتھارٹی کے قیام کے مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف اضلاع میں منتخب پی ٹی ڈی سی یونٹس کو فعال بنانے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ وہ پی ٹی ڈی سی یونٹس جن میں معمولی نوعیت کا مرمتی کام کرنا ہے، اسے جلد مکمل کیا جائے اور یونٹس کو فعال بنایا جائے تاکہ رواں سیزن کے دوران ان یونٹس کو سیاحوں کی سہولت کے لئے بروئے کار لایاجا سکے۔ یہ ہدایات انہوں نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں اتھارٹی کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ اور دیگر متعدد امور کی منظوری دی گئی۔صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری سیاحت طاہر اورکزئی، ڈائریکٹر جنرل کے پی سی ٹی اے عابد خان وزیر اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں ٹوارزم پولیس کا اجراءکر دیا گیا ہے جس کے لیے محکمہ پولیس سے افسران کی منتقلی کے علاوہ 176 کانسٹیبلز بھرتی کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں اتھارٹی کے تحت سنسر شپ آف موشن پکچرز رولز 2021، خیبرپختونخوا ہاسپٹیلیٹی اینڈ ٹورازم سیکٹر ریگولیشن 2021 اور کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی ایمپلائز ریگولیشنز 2021 منظور اور نوٹیفائی کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں سیاحت کے شعبے میں ترقیاتی منصوبوں پر موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے اتھارٹی کے تحت انجنئیرنگ ونگ کے لیے مجوزہ آرگنو گرام اور آسامیوں کی تخلیق کی منظوری دی گئی۔اسی طرح ٹوارزم کارپوریشن خیبرپختونخوا کے اتھارٹی میں ضم ہونے والے ملازمین کے لئے صوبائی حکومت کے نظر ثانی شدہ پے سکیلز اور الاو ¿نسز اختیار کرنے جبکہ ٹورازم پولیس کی تنخواہوں کے سٹرکچر کو محکمہ پولیس سے ہم آہنگ کرنے کے لیے متعلقہ رولز میں مجوزہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں اتھارٹی کے تحت کلاس فور کی آسامیوں پر بھرتی کے لیے عمر کی بالائی حد تیس سال سے بڑھا کر چالیس سال کرنے کی منظوری دی گئی۔واضح رہے کہ صوبے میں دیگر سول محکموں میں مذکورہ حد پہلے سے ہی چالیس سال ہے۔ مزید برآں اتھارٹی کے تحت ایک سے چار گریڈ کی آسامیوں پر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے بھرتیاں کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس موقع اتھارٹی کے تحت جنرل مینیجر مارکیٹنگ اور جنرل مینیجر پلاننگ کی علیحدہ علیحدہ آسامیاں تخلیق کرنے اور ان آسامیوں پر مارکیٹ سے ایکسپرٹ ہائر کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس موقع پر سوات میں تین پی ٹی ڈی سی موٹل کھولنے جبکہ دیگر اضلاع میں منتخب پی ٹی ڈی سی یونٹس کو فعال بنانے کے لئے مجوزہ تخمینہ اخراجات اور ہیومن ریسورس کی منظوری دی گئی۔