News Details
23/06/2022
خیبرپختونخوا حکومت نے ای گورننس سسٹم کی طرف ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے
خیبرپختونخوا حکومت نے ای گورننس سسٹم کی طرف ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے ۔ صوبائی حکومت نے صوبائی محکموں میں سمری آٹو میشن سسٹم (ای۔ سمری سسٹم) متعارف کر ادیا ہے ۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں ای سمری سسٹم کا باضابطہ اجراءکیا ۔ صوبائی کابینہ اراکین عاطف خان ، تیمور سلیم جھگڑا ، شوکت علی یوسفزئی ، بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ،ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔ شرکاءکو ای سمری سسٹم کی خصوصیات ، طریقہ کار اور دیگر پہلووں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ای سمری سسٹم پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد اقدام ہے ، وفاق سمیت کسی بھی صوبائی حکومت نے تاحال ای سمری سسٹم متعارف نہیں کرایا۔ اس طرح خیبرپختونخوا دیگر متعدد اقدامات کی طرح ای سمری سسٹم متعارف کروانے والا بھی ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے ۔یہ سسٹم چیف سیکرٹری کے دفتر میں قائم پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (پی ایم آر یو)نے بغیر کسی بیرونی معاونت کے خود تیار کیا ہے۔ ای سمری سسٹم کی خصوصیات کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سمری کی تخلیق ، پراسس ، سمری کی منظوری اور ریویو سمیت تمام افعال آٹو میشن سسٹم کے تحت ہوں گے ۔ اس مقصد کیلئے ایک مخصوص موبائل ایپ تیار کی گئی ہے ۔ یہ ایک محفوظ سسٹم ہے جس تک متعلقہ حکام کو کیو آر کوڈ کے ذریعے رسائی دی جائے گی ۔ اس کے علاوہ سمری اینڈ نوٹ مینجمنٹ ، پیرا مینجمنٹ ، آڈیو ویڈیو ہائی لائٹس، الرٹس اینڈ نوٹیفکیشن اور مرکزی ڈیش بورڈ اس سسٹم کے اہم فیچرز میں شامل ہیں۔ سسٹم میں ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل سگنیچر کی سہولت موجود ہے ۔ اسی طرح اس سسٹم کو صوبائی حکومت کے رولز اینڈ ریگولیشنز سے مربوط کیا گیا ہے تاکہ سمری کی تیاری اور دیگر اُمور میںان قوانین اور قواعد وضوابط سے باآسانی استفادہ کیا جا سکے ۔شرکاءکو مزید آگاہ کیا گیا کہ ای سمری سسٹم کے حوالے سے تمام محکموں کو تربیت دی گئی ہے ۔ ابتدائی طور پر ایک ماہ کیلئے ای سمری اور مینول سسٹم ساتھ ساتھ چلائے جائیں گے جس کے بعد مینول سسٹم مکمل طور پر روک دیا جائے گا او رصرف ای سمری سسٹم ہی استعمال کیا جائے گا ۔ کسی بھی سطح پر سمری پراسس میں تاخیر کی صورت میں مجاز حکام کو خود کار طریقے سے الرٹ جاری ہوجائے گا۔سمری کے پراسس کے حوالے سے تمام معلومات وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کیلئے ڈیش بورڈز پر دستیاب ہوں گی اور کسی بھی سمری کا مکمل ریکارڈ باآسانی ٹریک کیا جا سکے گا۔وزیراعلیٰ نے ای سمری سسٹم پر موثر طریقے سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اس سسٹم کے اجراءکا حتمی مقصد سرکاری اُمور کی تیزرفتار انجام دہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ اگر اس سسٹم کا کما حقہ استعمال یقینی بنایا جائے تو اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ سمریوں کا معیار بھی بہتر ہو گا۔ محمود خان نے کہاکہ ای سمری سسٹم کا اجراءصوبائی حکومت کی ای گورننس حکمت عملی کے تحت اقدامات کا تسلسل ہے ۔ صوبائی حکومت ای ٹینڈرنگ ، ای بلنگ ، ای بڈنگ اور ای پیمنٹ جیسی اصلاحات پہلے سے متعارف کرا چکی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت پیپر لیس گورننس کے وژن کے تحت نظر آنے والے اقدامات اُٹھار ہی ہے جن کی وجہ سے صوبائی محکموں کی کارکردگی میں بہتری آرہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ذریعے سرکاری اُمور میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے اور کارکردگی میں اضافے کیلئے پرعزم ہے ۔اس مقصدکیلئے تمام صوبائی محکموں میں اصلاحا ت کا عمل جاری ہے جس کے دوررس نتائج سامنے آرہے ہیں ۔