News Details
22/06/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہواجس میں وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز میں کمی اور صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش پرشدید تحفظات کا اظہار کیا گیااور اس سلسلے میں وفاق کے ساتھ معاملہ اُٹھانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور وخوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت علی یوسفزئی، فضل شکور، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش،آئی جی پی معظم جاہ انصاری ، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ اور متعلقہ سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے بشمول قبائلی اضلاع کے حقوق حاصل کرنے کے لئے تمام دستیاب فورمز استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور کروانے کے علاوہ وفاقی حکومت کو با ضابطہ مراسلے ارسال کرنے اور جرگہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کو میڈیا کے ذریعے اُجاگر کیا جائے گا اور وفاقی حکومت کی طرف سے شنوائی نہ ہونے کی صورت میں تمام سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اختیار کئے جائیں گے ۔ اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور وفاق سے جڑے دیگر اُمور پر بھی غور غور وخوض کیا گیااور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ موجودہ این ایف سی میں خیبر پختونخوا کو اس کا پورا شیئر نہیں مل رہا۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی اور رقبے دونوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے لیکن صوبے کی آبادی اور رقبے کے تناسب سے این ایف سی میں شیئر نہیں دیا جارہا ۔ اجلاس میں نئے این ایف سی ایوارڈکے لئے وفاق سے معاملہ اُٹھانے جبکہ پن بجلی منافع کے بقایاجات کے حصول کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلانے کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ کھلم کھلا زیادتیوں پر اتر آئی ہے۔ضم اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی منتقلی کے بغیر صوبے کو حوالے کرنا سراسر نا انصافی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت گذشتہ دور میں فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی نکال رہی ہے۔اُنہوںنے واضح کیا کہ صوبائی حکومت صوبے اور ضم اضلاع کے حقوق حاصل کرنے کے لئے تمام سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اپنائے گی۔اُنہوںنے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت کے اقدامات اور فیصلے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے لئے درست نہیں اوراس طرح کے اقدامات وفاقی اکائیوں میں بد اعتمادی کو جنم دیں گے۔