News Details

14/06/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کاصوبائی بجٹ برائے مالی سالی2022-23 کو ایک عوام دوست اور تاریخی بجٹ قرار

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی بجٹ برائے مالی سالی2022-23 کو ایک عوام دوست اور تاریخی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے جس کا مجموعی حجم 1332 ارب روپے ہے جس میں تمام شعبوں پر بھر پور توجہ دی گئی ہے اور اس بجٹ پر عمل درآمد سے صوبے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا اور عوام کی زندگیوں میں ایک نمایاں تبدیلی رونما ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے مشکل مالی حالات کے باوجود ترقیاتی منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور اس بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 418 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دی گئی ہے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات بلاتاخیر عوام تک پہنچ سکیں اور اس مقصد کیلئے ترقیاتی بجٹ کا 92 فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے۔ مالی سال 2022-23 کے صوبائی بجٹ کے حوالے سے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے بجٹ کو صحیح معنوں میں ایک غریب پرور بجٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ بجٹ میں عام آدمی کو خاطر خواہ ریلیف دیا گیا ہے۔ بجٹ میں 63 ہزار سے زائد ملازمین کی مستقلی شامل ہے جن میں 58 ہزار اساتذہ تقریباً700 ڈاکٹرز و دیگر محکموں کے ملازمین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میںرواں سال مارچ سے دیئے گئے ڈی آر اے الاو ¿نس سمیت مجموعی طور پر 31 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔محمود خان نے کہاکہ غریب اور متوسط طبقے پرمہنگائی کے اثرات کو کم کرنے اور اس طبقے کو ریلیف دینے کیلئے انصاف فوڈ کارڈ منصوبے کیلئے 26 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ا ±نہوںنے کہاکہ سماجی شعبہ شروع ہی دن سے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست رہا ہے اور نئے بجٹ میں صحت و تعلیم سمیت دیگر سماجی شعبوں کے بجٹ میں تاریخی اضافہ کیا گیا ہے۔ ا ±نہوںنے کہاکہ صوبے کے امن و امان کو برقرار رکھنے اور شہریوں کو تحفظ دینے کیلئے پولیس کے بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پلس منصوبے کو اپنی حکومت کا ایک عوام دوست اور صوبے کے عوام کیلئے ایک بڑا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ نئے بجٹ میں صحت کارڈ پلس منصوبے کو مزید جامع بنانے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں جن میں بون میرو ٹرانسپلانٹ ، تھیلی سیمیا اور دیگر بیماریوں کے علاج کو شامل کیا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے رواں مالی سال کم کئے گئے ٹیکسوںکی شرح کو مالی سال2022-23میں برقرار رکھا جائے گا۔ محمود خان نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چھوٹے صنعتکاروں اور نوجوانوں کو 25 ارب روپے سے زائد کے قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔ ا ±نہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف حکومت بااختیار بلدیاتی نظام پر مکمل یقین رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کا 20 فیصد یعنی 37 ارب روپے مقامی حکومتوں کو دے رہی ہے اور خیبرپختونخوا حکومت اپنی مقامی حکومتوںکو خطیر ترقیاتی فنڈ دینے والا واحد صوبہ ہے جس کی کسی اور صوبے میں مثال نہیں ملتی۔ وزیر اعلیٰ نے مشکل مالی صورتحال کے باوجود ایک بہترین بجٹ پیش کرنے پر وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔