News Details

26/05/2022

سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے مالی سال 2022-23 کو حتمی شکل دینے کےلئے ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت منعقد ہوا

سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے مالی سال 2022-23 کو حتمی شکل دینے کےلئے ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں مختلف محکموں کے تحت جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل اور اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کےلئے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ترجیحات کا تعین کرنے کے سلسلے میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں خصوصاً صوبائی حکومت کے ترجیحی منصوبوں کی تکمیل کو پہلی ترجیح دی جائے گی اور اس مقصد کیلئے مجموعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 90 فیصد حصہ مختص کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے آئندہ مالی سال کے دوران تمام شعبوں میں ترجیحی منصوبوں خصوصاً تکمیل کے قریب سکیموں کو ترجیحی بنیادو ں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس سلسلے میں صوبے کے تمام اضلاع کو یکساں اہمیت دی جائے اور اگلے مالی سال کے دوران ان منصوبوں کی تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے جن سے زیادہ سے زیادہ عوام مستفید ہوں۔ ا ±نہوںنے مزید ہدایت کی کہ تعلیم، صحت، توانائی، سیاحت ، سوشل ویلفیئر اور آبنوشی سمیت تمام اہم شعبوں میں جدید رجحانات کو فروغ دے کر خدمات کی فراہمی کے عمل کو مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی اقدامات ا ±ٹھائے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ پیش کرنے جارہی ہے جس کا حتمی مقصد صوبے کو دیر پا بنیادوں پر ترقی دینا اور سروسز ڈیلیوری کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے جس کیلئے تمام محکموں کو جامع اور ٹھوس حکمت عملی کے تحت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کے علاوہ صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام خصوصاً نئی ترقیاتی اسکیموں پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور پروگرام کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلا س کو آگاہ کیا گیا کہ نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف شعبوں میں اعلیٰ ترجیحی منصوبوں اور روبہ تکمیل اسکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائےگا۔ وزیراعلیٰ نے شعبہ تعلیم میں مختلف اضلاع میں تعلیمی اداروں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے شارٹ ٹرم ، مڈ ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ شارٹ ٹرم اقدام کے تحت ضرورت کی بنیادپر پرائمری اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ میں مڈل کلاسز کا اجراءکرنے ، مڈ ٹرم اقدام کے تحت منتخب پرائمری اسکولوں کو مڈل تک اپگریڈ کرنے جبکہ لانگ ٹرم اقدام کے تحت ضرورت کی بنیاد پر نئے اسکولوں کا قیام شامل ہے۔ انہوں نے نئے تخلیق کئے گئے فارسٹ اینڈ وائلڈ لائف دویڑنز کی ترقی اور تحفظ پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے شعبہ ایریگیشن میں پرانے اسٹرکچر کی بحالی کے لئے ایک جامع اسکیم تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے سیاحتی استعدا د کے حامل اضلاع میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لئے بھی شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ اس مقصد کے لئے اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ایک منصوبہ تجویز کیا گیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں ایبٹ آباد اور مینگورہ میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی فراہمی شامل ہے۔ محمود خان نے اس موقع پر سرکاری اثاثہ جات کی موثرمینجمنٹ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ہدایت کی کہ مختلف محکموں اور شعبوں میں غیر مستعمل سرکاری عمارتوں کو عوامی مفاد میں استعمال میں لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔