News Details
19/05/2022
خیبر پختونخوا حکومت نے ایک اہم قدم کے طور پرصوبے کے کم آمدن والے خاندانوں کو ریلیف دینے کے لئے "انصاف فوڈ کارڈ" اسکیم کے اجراءکا فیصلہ کیا ہے
خیبر پختونخوا حکومت نے ایک اہم قدم کے طور پرصوبے کے کم آمدن والے خاندانوں کو ریلیف دینے کے لئے "انصاف فوڈ کارڈ" اسکیم کے اجراءکا فیصلہ کیا ہے۔اسکیم کے تحت 25 ہزار سے کم ماہانہ آمدنی والے گھرانوں کو بنیادی آشیائے خوردونوش کی خریداری کے لئے نقد رقم فراہم کی جائے گی۔ اسکیم کے ذریعے مستحق خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے دیئے جائیں گے۔اسکیم سے 50 لاکھ افراد اور دس لاکھ خاندان مستفید ہونگے جس پر سالانہ 25 ارب روپے لاگت آئے گی۔اسکیم پر عملدرآمد کے لئے محکمہ خوراک اور بینک آف خیبر کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب بدھ کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ محمود خان تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین عاطف خان، تاج محمد ترند، میاں خلیق الرحمن، ریاض خان، شکیل خان، فضل شکور، ملک شاہ محمد وزیر، عارف احمدزئی، بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ محکمہ خوراک اور بینک آف خیبر کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔مفاہمت کی یادداشت کے تحت حکومت خیبر پختونخوا کے فراہم کردہ کوائف کی بنیاد پر بینک آف خیبر کی جانب سے دس لاکھ خاندانوں کو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو 2100 روپے کی ادائیگی کیلئے ان کے اکاو ¿نٹ کھولے جائیں گے اور انہیں خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے انصاف فوڈ کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔ ان کارڈز کی تقسیم میں متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر سے مدد لی جائے گی۔ جن علاقوں میں بینک آف خیبر کی شاخیں موجود نہ ہوں وہاں موبائل فون کمپنیوں کے ذریعے رقم مستحق افراد کے ویلیٹ اکاو ¿نٹس میں منتقل کی جائے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ صحت کارڈ اسکیم کے بعد فوڈ کارڈ اسکیم پی ٹی آئی حکومت کا ایک اور تاریخی اور غریب پرور منصوبہ ہے جس کے ذریعے صوبائی حکومت نے عمران خان کے وژن کے مطابق نادار لوگوں کو مدد فراہم کرنے کا ایک اور وعدہ پورا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکیم کے تحت ابتدائی طور پر صوبے کے کم آمدنی والے 10 لاکھ گھرانوں کو اشیائے خوردونوش کی خریداری کے لئے سپورٹ فراہم کی جائے گی جس پر سالانہ 25 ارب روپے لاگت آئے گی جو ملک میں کسی بھی صوبائی حکومت کی طرف سے اشیائے خوردونوش کی مد میں سب سے بڑی سبسڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں اس اسکیم کو مزید خاندانوں تک توسیع دی جائے گی اور یکم جولائی سے اسکیم کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ فوڈ کارڈ اسکیم صوبائی حکومت کا ایک تاریخی منصوبہ ہے جس کی صوبے اور ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، صوبائی حکومت عوام کو ہر ممکن ریلیف کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔