News Details
17/05/2022
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں نئے قائم کئے گئے کلینیکل سکلز لیب کا باضابطہ افتتاح کردیاہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں نئے قائم کئے گئے کلینیکل سکلز لیب کا باضابطہ افتتاح کردیاہے۔ یہ سٹیٹ آف دی آرٹ سکلز لیب 37 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے جو پورے ملک میں سرکاری سطح پر اپنی نوعیت کا واحد لیب ہے۔ اس سکلز لیب میں میڈیسن ، سرجری ، گائنی ، پیڈز اور دیگر تمام سپیشلٹیزمیں ڈاکٹروں کی تربیت کیلئے جدید آلات نصب کئے گئے ہےں جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کو تربیت کیلئے باہر نہیں جانا پڑے گا بلکہ یہ جدید سہولت مقامی سطح پر دستیاب ہوگی۔ اس سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ محمود خان تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا ، کامران بنگش، بیرسٹر محمد علی سیف بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ پشاور سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی آصف خان، ملک واجد اور ارباب وسیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت اور پی جی ایم آئی کی انتظامیہ کو اسکلز لیب کے قیام پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس لیب کا قیام ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جس سے بین الاقوامی معیا ر کے مطابق مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پشاور بلا شعبہ میڈیکل کے شعبے میں تربیت فراہم کرنے والا ایک بہترین ادارہ ہے جو مذکورہ سکلز لیب کے قیام کے بعد ملک بھر میں جدید طرز کے لیب کا حامل پہلا سرکاری ادارہ بن چکا ہے۔محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے میں بے مثال اصلاحات متعارف کرائی ہیں کیونکہ صحت اور تعلیم کے شعبوں کو جدید خطوط پر ترقی دینا شروع دن سے حکومت کی ترحیج رہی ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ایک طرف صوبے میں پہلے سے موجودصحت سہولیات کو اپگریڈ کر رہے ہیں تو دوسری طرف جدید ترین اداروں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔وزیراعلی نے کہا کہ صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی تجدید کاری کی جارہی ہے جبکہ بنیادی مراکز صحت اوررورل ہیلتھ سنڑز کو24/7 مراکز صحت میں تبدیل کرنے پر کام جاری ہے، اس کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت صوبے کے مختلف ریجنز میں چار بڑے ہسپتال قائم کر رہے ہیں تاکہ صوبے میں پہلے سے موجود بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا بو جھ کم کیا جاسکے اور لوگوں کو مقامی سطح پر صحت کی معیاری سہولیات میسر آسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ انہوں نے حکومت میں آتے ہی ادویات کی ہمہ وقت دستیابی یقینی بنانے، ڈاکٹر و دیگر طبی عملے کی کمی کو پورا کرنے، پرانے مراکز صحت کو اپگریڈ کرنے اورعوام کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ مرکوز کی اور اس سلسلے میں متعدد اصلاحاتی اور ترقیاتی اقدامات مکمل کئے گئے ہےں جن کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے صحت کے شعبے میں واضح تبدیلی آئی ہے۔وزیراعلی نے کہا کہ صحت کارڈ پلس منصوبہ صوبائی حکومت کا ایک عوام دوست اور غریب پرور منصوبہ ہے جس سے صوبے کی سو فیصد آبادی بلا امتیاز مستفید ہو رہی ہے۔ صوبے کے عوام کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے شہباز شریف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ وزیر اعظم کو یہ بھی نہیں معلوم کہ پورے خیبرپختونخوا میں لوگ علاج معالجے کی مفت سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں، محمود خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت پٹرول کی قیمتوں کا فیصلہ تک نہیں کر پا رہی باقی فیصلے کیا کرے گی، انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک کی حقیقی آزادی اور خود مختاری کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں، عمران خان کی کال پر عوام کا جم غفیر سڑکوں پر نکلے گا، ملک میں جلد الیکشن ہونگے اور عمران خان دو تہائی اکثریت سے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونگے، اور ملک میں 1860 سے نافذ قوانین میں اصلاحات کریں گے۔صوبے کے حقوق کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے واضح کیا کہ وہ امپورٹڈ وفاقی حکومت سے صوبے کا حق چھین کر لیں گے، اور اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
قبل ازیں وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے خطاب میں صحت کے شعبے میں کی گئی اصلاحات و دیگر اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی جی ایم آئی ڈاکٹر محمد عارف نے وزیراعلیٰ کو ادارے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر شہزاد اکبر ، ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد فیصل اور ہسپتال کا دیگر عملہ بھی موجود تھا۔