News Details
13/04/2022
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم اضلاع کے تمام سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو جلد پرُ کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم اضلاع کے تمام سرکاری محکموں میں خالی آسامیوں کو جلد پرُ کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ضم شدہ اضلاع میں سرکاری محکموں کو مضبوط بنا کر عوام کو سروس ڈیلیوری کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے تمام صوبائی وزراءاور انتظامی سیکرٹریوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ماہانہ بنیادوں پر اجلاس منعقد کرکے ترقیاتی فنڈز کی یوٹیلائزیشن سے متعلق رپورٹ پیش کریں اور رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل جو منصوبے ابھی تک متعلقہ فورم سے منظور نہیں ہوئے ،اس سال جون تک ایسے تمام منصوبوں کی منظوری کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلی نے محکمہ بلدیات اور دیہی ترقی کو ہدایت کی ہے کہ صوبائی کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے مطابق ٹاون میونسپل انتظامیہ کی تمام فائر بریگیڈ گاڑیوں کو ایک ہفتے کے اندر اندر ریسکیو 1122 کے حوالے کیا جائے۔ یہ بات وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہی۔ صوبائی کابینہ کا 69 واں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخو محمود خان کی زیر صدارت منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں صوبائی وزرائ، چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔
بیرسٹر نے کہا کہ کابینہ نے ضم شدہ ضلع جنوبی وزیرستان کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کی منظوری دی جو جنوبی وزیرستان اَپر جس کا ضلعی ہیڈکوارٹرز سپین کئی رخزئی اورجنوبی وزیرستان لوئر جس کا ہیڈ کوارٹرز وانا ہوگا ،پر مشتمل ہوں گے۔ضلع جنوبی وزیرستان اَپر میں شوال، لادہ، مکین، تیارزہ، سروکئی، شکوئی کے علاقے شامل ہوں گے جبکہ جنوبی وزیرستان لوئر میں وانا،شاکئی،لوئے خولہ اور برمال شامل ہوں گے۔
صوبائی کابینہ نے سب ڈویثرن وزیر سابقہ ایف آر بنوں میں عوام کی سہولت کے پیش نظر دو نئی سب تحصیلوں احمد زئی وزیر اور اُتمان زئی وزیر کے قیام کی منظوری دیدی جن کے ہیڈ کوارٹرز بالترتیب تحصیل ڈومیل اور تحصیل بکا خیل ہوں گے۔احمد زئی سب تحصیل یونین کونسل گمبٹی اور دریوبہ پر مشتمل ہوگی۔اتمان زئی سب تحصیل بکا خیل اور جانی خیل یوسی پر مشتمل ہوگی اور اس میں ویلج کونسل شوئی خیل، جانی خیل، گُر بز اور سرقولا شامل ہوں گے۔
صوبائی کابینہ نے صوبے میں لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی کیلئے ڈویلپمنٹ اسٹرٹییجی اور 10سالہ بزنس پلان کی منظوری دیدی جس کا مقصد جانوروں کی صحت کیلئے اقدامات اور بیماریوں کی روک تھام کیلئے منصوبے شروع کرنا ہے جس پر مجموعی طورپر 89بلین روپے لاگت آئے گی۔کابینہ نے صوبے میں مچھلیوں کی افزائش نسل اور صوبے کے ریونیو میں اضافے کیلئے نئےFisheries Act 2021کی منظوری دیدی۔ نئے ایکٹ کے تحت صوبے میں فیشریز پارکس کے قیام، غیر قانونی فشنگ پر جرمانے عائد کرنے وغیرہ جیسے اقدامات،بریڈنگ کے وقت میں غیر قانونی فشنگ پر 5لاکھ روپے تک جرمانے اور لائسنسنگ کا نظام قائم کیا جائےگا۔
صوبائی کابینہ نے پراجیکٹ ڈویلپمنٹ فیسیلٹی (PDF)کے قیام کی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد پبلک/پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کے بہتر انتظام و انصرام، منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کی دستیابی یقینی بنانا ہے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمٹیڈ (کے پی او جی سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ 10رکنی بورڈ آف ڈائریکٹرز میں خالد ماجد چیئرمین ہونگے جو آئل اینڈ گیس، انرجی، فیول بینکنگ انفراسٹر کچر کے ماہر ہیں جبکہ دوسرے ممبران میں اسحاق ساقی، ڈاکٹر محمد طاہرشاہ، محمد یحییٰ، حفظ لرحمن، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری داخلہ، صدر کے پی سی سی آئی اورسی ای او کے پی او جی سی ایل شامل ہیں۔ کابینہ نے بالاکوٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ کے لیے اراضی کے حصول کے نتیجے میں متاثرہونے والے 300گھرانوں کے لیے فی گھرانا 20لاکھ روپے معاوضہ کی منظوری دی۔ اِس اقدام سے قومی اہمیت کے اس بڑے اور اہم منصوبے کی بروقت تکمیل میں مددملے گی۔کابینہ نے صوبے میں 28بلین روپے کی لاگت سے جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ان منصوبوں میں سڑکیں،واٹر سپلائی، ہیلتھ،ہائر ایجوکیشن وغیرہ شامل ہیں۔تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اس گرانٹ کی اشد ضرورت تھی۔صوبائی کابینہ نے ضم اضلاع کی 2000 مساجد سمیت صوبہ بھر کی مساجد کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ منصوبے کے تحت سولرائزیشن کی مشروط منظوری دی۔بیرسٹر علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹر سوات کے45 تربیت یافتہ عملے کو مستقل کرنے کی منظوری دی اور دوسرے بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرزکے تربیت یافتہ عملے کی منظوری کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔صوبائی کابینہ نے صوبے میں عوام کو سستا آٹا فراہمی کیلئے کئے گئے اقدامات کی سخت نگرانی اور مانیٹرنگ کی بھی ہدایت کی۔صوبائی کابینہ نے صوبے کے بڑے شہروں میں جاری 24اہم منصوبوں کا جائزہ لیا ان منصوبوں میں منگورہ گریویٹی واٹر سپلائی ،۱یبٹ آباد، کوہاٹ اورپشاور واٹر سپلائی سکیمز شامل ہیں۔