News Details

11/03/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز ضلع کوہاٹ کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں پر انہوں نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز ضلع کوہاٹ کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں پر انہوں نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور عوامی جلسے سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے 26 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے سپورٹس کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے 32 کلومیٹر طویل جوا کی تا گوز درہ روڈ کی کشادگی کا بھی افتتاح کیا جس پر 83 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج استرزئی اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بلی ٹنگ کا افتتاح بھی کیا جن پر باالترتیب 23 کروڑ اور 21 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے شکردرہ میں نو قائم شدہ ریسکیو سٹیشن کا بھی افتتاح کیا جو تین کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے قائم کیا گیا ہے۔ محمود خان نے ساڑھے22 کروڑروپے کی لاگت سے ساڑھے چھ کلومیٹر طویل عباس چوک تا درہ ٹنل سڑک کی بحالی کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے تحصیل گمبٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور یہ منصوبہ 29 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائےگا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مستحق خاندانوں میں احساس کفالت کارڈ ز بھی تقسیم کئے۔ وزیراعلیٰ نے کوہاٹ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع کے لئے اربوں روپے مالیت کے متعدد میگا منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے اور ان اضلاع کو ترقی دینے اور لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے 276 ارب روپے مالیت کا پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبہ شروع کر رہے ہیں جس کی تکمیل سے ان اضلاع کے لوگوں کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پشاور ڈی آئی خان موٹر وے سی پیک کا ویسٹرن روٹ بنے گا۔ محمود خان نے کہا کہ چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال (CRBC)منصوبے پر بھی اسی دور حکومت میں عملی کام کا آغاز کیا جائے گا اور اس کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو زیر کاشت لاکر فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کل سیاسی بیروزگاروں کاایک ٹولہ اسلام آباد میں جمع ہے لیکن اس ٹولے کو کچھ نہیں ملنے والا اور اسے بری شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی اور اتحادی باضمیر ہیں اور وہ بکنے والے نہیں، وہ کپتان کے سپاہی ہیں اور کپتان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لوٹ مارکے پیسوں سے پی ٹی آئی کے ممبران کو خرید نہیں سکتی اور یہ کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے کہ قوم کے تمام لوٹیروں کو بیروزگار کردیا ہے اور وہ اپنی ڈوبتی کشی کو بچانے کے لئے اکھٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو پتہ ہے کہ اگر عمران خان اپنی مدت پوری کرےں گے تو ان کا سیاسی مستقبل ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائےگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلام کے کچھ نام نہاد ٹھیکیدار حکومت کی دشمنی میں اب امریکہ کے حمایتی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی جماعت نے صوبے میں پانچ سال حکومت کی ہے، وہ عوام کو بتائیں کہ انہوں نے اسلام کی کیا خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے اپنے دور حکومت میں سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے کے علاوہ عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اور اب موجودہ صوبائی حکومت ان سے ناجائز قبضہ کی ہوئی ساری زمین و گزار کرارہی ہے جس کا انہیں بہت دکھ اور رنج ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان نا صرف پاکستان کے بلکہ عالم اسلام کے لیڈر ہےں اور انہوں نے عالمی فورمز پر جس طرح کشمیر اور اسلام کا مقدمہ لڑا ہے اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں آج پاکستان کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ہے اور عمران خان وہ واحد لیڈر ہےں جو عالمی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے اور اب عمران خان کی وژنری لیڈر شپ نے ملک کو درست سمت میں ڈال دیا ہے اور ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے۔ محمود خان نے کہا کہ سابق ادوار میں گیس اور تیل کی رائلٹی کاپیسہ حکمرانوں کی جیبوں میں جاتا تھا اور اب یہ پیسہ موجودہ حکومت پیداواری اضلاع کے عوام پر ہی خرچ کر رہی ہے اور اسی رائلٹی کے پیسے سے پیداواری اضلاع میں مختلف سیکٹرز میں ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں۔چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یا ر آفریدی اور رکن صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ بنگش نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔ اس موقع پر نو منتخب تحصیل چیئرمین درہ آدم خیل شاہد بلال اور تحصیل چیئرمین لاچی احسان خان نے اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے ضلع کرک کا بھی مختصر دورہ کیا جہاں انہوں نے ٹیری کے مقام پر ایک نجی کیڈٹ کالج کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کا فروغ شروع دن ہی سے صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل رہا ہے اور صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آرہے ہیں اور سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار بہتر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ایجوکیشن کارڈکے اجراءپر کام کر رہی ہے جس کے تحت مستحق طلبہ کو ملک کے کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے معاونت فراہم کی جائے گی۔ نجی کیڈٹ کالج کے قیام کو علاقے میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کالج کے قیام سے پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو معیاری تعلیم کی سہولت مقامی سطح پر میسر آئے گی۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، صوبائی وزیر شاہ محمد وزیر، ایم این اے شاہد خٹک، ایم پی اے ضیا ءاللہ بنگش، سابق صوبائی وزیر امتیاز شاہد قریشی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔