News Details

01/03/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی مقابلہ نہیں اگر کوئی مقابلہ ہے تووہ مہنگائی سے ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی مقابلہ نہیں اگر کوئی مقابلہ ہے تووہ مہنگائی سے ہے اور وزیراعظم عمران خان بہت جلد عوام کو اس مہنگائی میں بڑے ریلیف کی خوشخبری سنائیں گے، جولوگ موجودہ حکومت کو نالائق ہونے کا طعنہ دے رہے ہیں وہ خود نالائق ہیں، جنہوں نے باری باری 70سال اس ملک پر حکومت کی لیکن ملکی معیشت کو اپنے پاو ¿ں پر کھڑا کرنے کی بجائے ملک کو بیرونی قرضوں میں ڈبو دیا، خراب معیشت سمیت دیگر مسائل موجودہ حکومت کو ورثے میںملے ہےں جب ہماری حکومت آئی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایااور ملک کی معیشت کو مستحکم کردیا۔ معیشت ترقی کررہی ہے اور تمام اعشارئےے مثبت ہیں۔ ہم نے نہ صرف ملکی معیشت کو مستحکم کیا ہے بلکہ موجودہ مہنگائی میں لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھر پور تیاری کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حصہ لے گی اور توقع سے زیادہ کامیابی حاصل کرے گی۔ وہ پیر کے روز پشاور پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کی معیشت کے ساتھ ساتھ خارجہ پالیسی میں بھی نمایا بہتری آئی ہے، بین الاقوامی برادری اب ہم پر اعتماد کرنے لگی ہے ، وزیراعظم کا حالیہ دورہ روس انتہائی کامیاب رہا اور آنے والے دنوں میں اس کے مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاسی بے روزگاروں کا ٹولہ ہے عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے ان کے پاس نہ کوئی پلان ہے اور نہ کوئی ایجنڈا، انہوں نے اس قوم کے وسائل لوٹ کر اپنی ذاتی جائیدادیں بنائی ہیں اور ملک کو اس نہج پر پہنچا کر فرار ہوگئے ہیں۔ اپنی حکومت کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ رواں سال بجٹ میں عوام سے جو وعدے کئے تھے انہیں ایک ایک کرکے پورا کر رہے ہیں، صوبے کی تاریخ میں پہلی بار سو فیصد ترقیاتی بجٹ مالی سال کے پہلے ہی دن جاری کردیا گیا ہے اس کے علاوہ سابقہ فاٹا کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق جو وعدہ کیا تھا وہ بھی پورا کر دیا گیا ہے ، رواں مالی سال کے بجٹ میں تاریخی اصلاحات کی گئی ہیں اور کچھ ٹیکسسز کو مکمل ختم کیا گیا ہے جبکہ بعض ٹیکسسز کی شرح کو کم کیا گیا ہے ۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے دوبئی ایکسپو2020 میں مختلف شعبوں میں آٹھ ارب ڈالر کے44 منصوبوں کے ایم او یو دستخط کئے ہیں جو صوبے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت سیاحت ، توانائی، تعلیم اور صحتسمیت تمام شعبوںمیں خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے جس کے بڑے مثبت نتائج سامنے آئیں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ویلینگ ماڈل کے ذریعے سستی بجلی پیدا کرکے کم نرخوں پر صنعتوں کو دی جارہی ہے تاکہ اس شعبے کو اُٹھا کر ہی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ اُنہوںنے مزید کہا کہ حکومت صوبائی سطح پر گرڈ اینڈ ڈسٹربیوشن کمپنی بنا رہی ہے ۔ اس کے علاوہ سکولوں ، مساجد اور ہسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زونز قائم کئے جارہے ہیں ۔ اس کے علاوہ صوبے میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سی آر بی سی ، گومل زام ڈیم جیسے اہم منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، جن کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ اراضی کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔ محمود خان نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صحت کے شعبے میں ریکارڈ اصلاحات کی ہیں اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار صحت کار ڈ پروگرام شروع کیا ہے ، جس سے صوبے کے تمام لوگ بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں۔ صحت کارڈ میں لیورٹرانسپلانٹ اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کو بھی شامل کر دیا گیا ہے اور آئندہ بجٹ میں اسے مزید جامع بنائیں گے ۔ محمود خان نے کہاکہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام طبقوں کی مساوی بنیادوں پر ترقی پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ رواں بجٹ میں آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ مقرر کیا گیاہے اس کے علاوہ خطیبوں کی تنخواہوںمیںبھی اضافہ کیا گیا ہے ۔احساس پروگرام کے تحت مختلف اقدامات شروع کئے گئے ہیں جن میں احساس کفالت، احساس سکالرشپس، احساس راشن کارڈ اور دیگر شامل ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبے کے نادار اور مستحق لوگوں کیلئے پنا ہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔صوبے کے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کیلئے قرضے فراہم کئے جارہے ہیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں ۔ وزیراعلیٰ نے لائیوسٹاک کے شعبے کی ترقی کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے ایک الگ منصوبہ شروع کر رہی ہے جس پر 68 ارب روپے لاگت آئے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریسکیوسٹیشنز کو تحصیل کی سطح پر وسعت دی گئی ہے ، پٹوار اصلاحات کی جارہی ہیں اور صوبے کی تاریخ میں پہلی بار خواتین پٹواری بھرتی کی جارہی ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جو ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں ان کوبین الاقوامی سطح پر بھی خوب سراہا گیا ہے ، جن میں بلین ٹری اور بی آر ٹی منصوبے قابل ذکر ہےں ۔ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سال 2021 کے دوران مختلف پریس کلبوں میں گرانٹ ان ایڈ کی مد میں پانچ کروڑ روپے فراہم کئے جبکہ رواں مالی سال ڈویژنل سطح پر پریس کلبوں کی تعمیر و بحالی کیلئے تقریباً10 کروڑ روپے منظور کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضم شدہ اضلاع میں پریس کلبوں کی تعمیر وبحالی کیلئے تقریبا ً12 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافی مثبت تنقید کے ذریعے حکومت کی غلطیوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرےں ، حکومت اس تنقید کی روشنی میں اپنی کمزوریوں کو ٹھیک کرے گی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے پشاور کے کارکن صحافیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے جرنلسٹس ویلفیئر انڈومنٹ فنڈکی رقم کو 12 کروڑ روپے سے بڑھا کر 20 کروڑ روپے کرنے او ر پشاور پریس کلب کو 3 کروڑ روپے ون ٹائم خصوصی گرانٹ دینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے پشاور کے ورکنگ جرنلسٹس کیلئے جامعہ پشاور کے شعبہ صحافت و ابلاغ عامہ میں مرحوم صحافیوں حافظ ثناءاﷲاور رحیم اﷲ یوسفزئی کے نام سے سکالرشپس دینے اور پشاور پریس کلب کی سولرائزیشن کے لئے آئندہ سال ترقیاتی پروگرام میں منصوبہ شامل کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، انورزیب، بیرسٹر محمد علی سیف، سیکرٹری اطلاعات ارشد خان، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات امداد اﷲ اور صحافیوں کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے پشاور پریس کلب کے نومنتخب صدر ایم ریاض اور اُن کی کابینہ سے اُن کے عہدوں کاحلف لیا۔وزیراعلیٰ نے پشاور پریس کلب کی کابینہ کو مجوزہ نیو پشاور ویلی کے میڈیا انکلیو میں پریس کلب ممبرز کیلئے پلاٹوں کے عبوری لیٹرز بھی حوالے کئے ۔