News Details
28/02/2022
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی دارالحکومت پشاور کے قصہ خوانی بازار سمیت اندرون شہر کی تزین آرائش، صفائی ستھرائی اور تاریخی مقامات کی اپنی اصلی حالت میں بحالی کے لئے ایک خصوصی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی دارالحکومت پشاور کے قصہ خوانی بازار سمیت اندرون شہر کی تزین آرائش، صفائی ستھرائی اور تاریخی مقامات کی اپنی اصلی حالت میں بحالی کے لئے ایک خصوصی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کمشنر پشاور کو اس سلسلے میں ایک قابل عمل پلان تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پشاور سب کا شہر ہے اور صوبائی حکومت اس کی تعمیر و ترقی کے لئے تمام وسائل فراہم کرے گی۔ وہ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور میں جاری میگا ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں نیو بس ٹرمینل، نیو پشاور سٹی، ریگی ماڈل ٹاون، پشاور ریوائیول پلان، رنگ روڈ کے باقی ماندہ حصے کی تعمیر سمیت دیگر منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری بلدیات میاں شکیل احمد، کمشنر پشاور ریاض محسود اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو ان منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور شہر میں ٹریفک رش کو کم کرنے کے لئے دیگر اقدامات کے علاوہ جنرل بس اسٹینڈ کو شہر سے باہر منتقل کیا جارہا ہے اور اس مقصد کے لئے ناردرن بائی پاس پر تمام تر جدید سہولیات سے آراستہ ایک بس ٹرمینل کی تعمیر پر عملی کام شروع کردیا گیا ہے اور عنقریب اس میگا منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا۔ منصوبے کے دو پیکجز پر بیک وقت کام کا آغاز کیا گیا ہے اور یہ منصوبہ تقریبا ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے اکتوبر 2023 تک مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح صوبے کے سب سے بڑے عوامی پارک ہزار خوانی پارک پر کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اسے بہت جلد عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ پشاور اور نوشہرہ کے سنگم پر نیو پشاور سٹی کے نام سے تمام تر شہری سہولیات سے آراستہ ایک میگا ہاوسنگ اسکیم شروع کرنے پر خاطرخواہ پیشرفت عمل میں لائی گئی، لینڈ شئیرنگ فارمولے کے تحت منصوبے کے لئے زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے، منصوبے کی فیزیبلٹی اسٹڈی، پلاننگ اور ڈیزائن مئی 2022 تک مکمل کیا جائے گا جبکہ منصوبے پر عملی کام کا اجرا ءکرنے کے سلسلے میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے لئے بھرتیوں کے عمل پر پیشرفت جاری ہے، وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے لئے بھرتیوں کا عمل ایک مہینے کے اندر مکمل کیا جائے اور سارے عمل میں مروجہ قواعد و ضوابط اور میرٹ پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔ ورسک روڈ تا ناصر باغ رنگ روڈ کے باقی ماندہ حصے کی تعمیر کے منصوبے پر پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا کہ رنگ روڈ کے اس حصے کی تعمیر کے لئے زمین کی خریداری کا عمل مکمل کیا گیا ہے جس کے لئے صوبائی حکومت نے 2.8 ارب روپے فراہم کئے ہیں۔ منصوبے کے تعمیراتی کام کے لئے نظرثانی شدہ پی سی ون حتمی منظوری کے لئے ایکنک کو ارسال کردیا گیا اور عنقریب اس کی منظوری متوقع ہے، منصوبے کی تعمیر پر 14.7 ارب روپے لاگت آئے گی۔ اجلاس میں ریگی ماڈل ٹاون کے بعض زونز میں زمین کے تنازعات کو حل کرنے سے متعلق امور پر بھی تفصیلی غور کیا گیا اور وزیر اعلی نے کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام کو معاملہ باہمی افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے پر امن انداز میں حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو پشاور ریوائیول پلان اور شہر میں ٹریفک کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ٹریفک م مینجمنٹ پلان پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز کرنے ، شہر میں پیشہ ور گداگروں کے خلاف مہم کو مزید تیز کرنے جبکہ ڈرگس مافیا کا قلع قمع کرنے کے لئے لائحہ عمل کو جلد حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ شہر میں آئے روز احتجاجی مظاہروں کے نام پر سڑکوں کی بندش کا سلسلہ ختم کرنے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہروں کے لئے مناسب جگہ مخصوص کی جائے اور اس کے بعد سڑک بند کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے سڑکوں کی بندش کی وجہ سے پورے شہر میں ٹریفک جام ہوجاتا ہے اور شہری تکلیف سے دو چار ہوتے ہیں۔