News Details

11/02/2022

خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبے کے تحت مجموعی طور پر 166 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، جن کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 23 ارب روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبے کے تحت مجموعی طور پر 166 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، جن کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 23 ارب روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔شعبہ صحت میں 48 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کر لئے جائیں گے۔ ان منصوبوں میں بنوں میڈیکل کالج ، فاونٹین ہاوس پشاور،کے ایم یو انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ میڈیکل ٹیکنالوجی ، ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال بنوں کی بحالی، تیرا باغ میدان میں ٹائپ ڈی ہسپتال کا قیام ، ضم اضلاع میں بنیادی مراکز صحت کی بحالی سمیت ہسپتالوں کے قیام اور اپگریڈیشن کے حوالے سے دیگر منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبہ بھر میں دیہی مراکز صحت اور بی ایچ یوز کی بحالی اور بہتری کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ جن کے تحت 47 آر ایچ سیز اور 200 بی ایچ یوز کو دن میں 24 گھنٹوں کے لئے فعال بنایا جائے گا۔ اسی طرح تیمرگرہ میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ بھی رواں سال جون تک مکمل کرلیا جائےگا۔یہ بات جمعرات کے روزوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ صحت کے ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے۔ صوبائی وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو صحت کے شعبے میں جاری اور نئی ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو ہسپتالوں اور طبی مراکز کی آوٹ سورسنگ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ ہیلتھ فاونڈیشن کے ذریعے اب تک دس طبی سہولیات کو آوٹ سورس کیا گیا ہے جن میں چھ کٹیگری ڈی ہسپتال ، ایک تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ، ایک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ، ایک رورل ہیلتھ سنٹر اور ایک ماڈل ہسپتال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نو مزید ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ کا عمل بھی رواں سال مارچ کے پہلے ہفتے میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو اپنی حکومت کی اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ جن ترقیاتی منصوبوں پر سول ورک کا 75 فیصد حصہ مکمل ہو جائے ان منصوبوں کے لئے آلات کی خریداری اور عملے کی بھرتیوں کاعمل بھی فی الفور شروع کیا جائے تاکہ منصوبوں کے تعمیراتی کام کی تکمیل کے ساتھ ہی درکار آلات اورعملے کی دستیابی بھی یقینی ہو سکے۔ انہوں نے خصوصی طور پر محکمہ صحت کو تکمیل کے قریب منصوبوں کو ٹائم لائن کے مطابق مکمل کرکے فعال بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے جبکہ تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی میں آلات و ادیات کی فراہمی اور سٹاف کی ہمہ وقت دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ضم اضلاع میں موجودہ ہسپتالوں میں مشینری کو فعال بنانے کے لئے بجلی کی ایکسپریس لائنوں کی فراہمی کا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پلس اسکیم کوعوامی فلاح کا اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے کینسر کے علاج کو بھی اس اسکیم میں شامل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ مذکورہ اسکیم کے تحت عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت میں تکمیل کے قریب منصوبوں کی بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں پر عوام کا پیسہ لگا ہے اس لئے ان کے ثمرات بلاتاخیر عوام کو پہنچنے چاہیئے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتالوں کی تجدید کاری کے منصوبے پر ٹائم لائن کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ محمود خان نے واضح کیا کہ عوامی فلاح کے ترقیاتی منصوبوں اور اقدامات کے حوالے سے وقتا فوقتا جاری کی گئی ہدایات پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں پیش رفت سے بھی بلا تاخیر آگا ہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے محکموں کے اعلیٰ انتظامی حکام خصوصی دلچسپی کا مظاہر ہ کرے۔ انہوں نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ضم اضلاع کے ہسپتالوں کی سولرائزیشن کے منصوبے کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔