News Details
05/01/2022
خیبر پختونخوا کے صوبائی کابینہ نے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز (SMEs)کی تحت سبسڈی دینے کیلئے راست ماڈرنائزیشن فنانس سکیم اور راست ورکنگ کیپٹل فنانسنگ سکیم کو مجموعی طور پر6ارب روپے دینے کی منظوری دیدی ہے
خیبر پختونخوا کے صوبائی کابینہ نے سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز (SMEs)کی تحت سبسڈی دینے کیلئے راست ماڈرنائزیشن فنانس سکیم اور راست ورکنگ کیپٹل فنانسنگ سکیم کو مجموعی طور پر6ارب روپے دینے کی منظوری دیدی ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ سکیمز کیلئے مالی معاونت محکمہ صنعت و تجارت کے ساتھ مشاورت کے بعد بنک آف خیبر نافذ کرے گی۔ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز (SMEs) کا شعبہ ہمارے معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور عوام کو سب سے زیادہ روزگار کی فراہمی میں اس کا کردارنہایت اہمیت کی حامل ہے جبکہ اس شعبہ کی کارکردگی کو کرونا وباءنے کافی متاثر کیا جس کی بحالی کیلئے صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ آج کی خطیر رقم پر مشتمل سبسڈی دینا اس کی عملی مثال ہے۔اس اقدام سے ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور صوبے کی معیشت بھی بہتر ہوگی۔صوبائی کابینہ کا63واں اجلاس بد ھ کے روز پشاور میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبائی وزرائ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور انتظامی سیکرٹریوںنے شرکت کی۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کابینہ اجلاس کے بعدبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کیں کہ جن ایکٹ کے تحت رولز مرتب نہیں کئے گئے ان کو ایک ماہ کے اندر اندر تیار کرکے کابینہ میں پیش کیا جائے اورکابینہ اجلاسوں کیلئے سالانہ کیلنڈر مرتب کیا جائے گا تاکہ کابینہ سے عوامی فلاحی منصوبوں کی بروقت منظوری یقینی بنائی جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے اپرنٹس شپ بل2021ءکی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد کارخانوں اور دوسرے کاروباری اداروں میں نوجوانوں کو ملازمت کے ساتھ ساتھ تکنیکی تربیت دینے کے بھی پابند ہوں گے تاکہ ٹیکنیکل افرادی قوت میں اضافہ ہو۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے ڈیجیٹلائزیشن پالیسی کے تحت سمری آٹومیشن سسٹم کی منظوری دیدی ہے جو کہ ملک میںا پنی نوعیت کی پہلی پالیسی ہے جس کے تحت وزیراعلیٰ کو بھیجے جانے والے تمام سمریز اور چیف سیکٹری کو بھیجے جانے والے تمام نوٹ سافٹ ویئر کے ذریعے بھیجے جائیں گے۔اس اقدام سے سرکاری امور میں روایتی خط و کتابت کا خاتمہ ممکن ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں تیزی بھی آئے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ کابینہ کی تمام کاروائی کو بھی ڈیجٹلائزیشن میں شامل کیا جائے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل/ڈیجیٹل ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2021ءکی منظوری دیدی ہے۔ پالیسی کا مقصد صوبائی حکومت کے اقدامات کی نچلی سطح پر تشہیر کو ممکن بنانے کے ساتھ ساتھ اشتہاری نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ پالیسی کے تحت صوبائی حکومت سرکاری اشتہارات پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ساتھ ویب سائٹس، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیاکے پلیٹ فارمز پر بھی دے سکے گی۔ مزید برآں صوبائی میڈیا لسٹ میں اخبارات کی شمولیت اور ان کے اخراج کے طریقے کار کو بھی مزید شفاف بنایا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں رولز بنانے کی بھی ہدایت کی جبکہ کابینہ نے خیبر پختونخواAntiquities (ایمنڈمنٹ) ایکٹ2010ءکی منظوری دیدی ہے۔ترمیم کا مقصد صوبے میں نوادرات کیلئے غیر قانونی کھدائی کرنے والے افراد کے خلاف موثر قانونی کاروائی کرنا ہے جبکہ صوبے میں وال سٹیزکی تز ئین و آرائش اور تحفظ کیلئے الگ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔صوبائی کابینہ نے واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز پشاور(WSSP) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پینل کی منظوری دیدی۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا فارمیسی کونسل کی تشکیل نو کرتے ہوئے کونسل کے9ممبران کی نامزدگی کی منظوری دیدی ہے۔صوبائی کابینہ نے8مارچ2021ءکو دلہ زاک روڈ پر فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے مبشر احمد کیلئے سپیشل شہداءپیکج کی بھی منظوری دیدی ہے۔انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سابقہ خیبر ایجنسی (ضلع خیبر) میں بمباری کے نتیجے میں جاں بحق افراد کو باقی ماندہ معاوضے کی ادائیگی کی منظوری دیدی ہے۔صوبائی کابینہ نے ٹوارزم ایریا اینٹی گریٹڈ پراجیکٹ، سب ہیڈ کالام اینڈ ناران کیلئے کیپرا رولز میں رعایت کی بھی منظوری دیدی ہے۔ اسی طرح کابینہ نے صوبے کے تین سیاحتی مقامات گھنول (مانسہرہ) ، مانکیال(سوات) اور مداکلشٹ(چترال) کو انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کا درجہ دینے کی بھی منظوری دیدی جو بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے دوبئی ایکسپو میں پیش کئے جائیں گے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کیلئے حبیب رضا BS-19 کی دوبارہ تعیناتی کی منظوری دیدی ہے جبکہ کابینہ نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں اینٹی کرپشن کے ریجنل دفتر کے قیام کیلئے3کنال9مرلے کی سرکاری اراضی کی ڈائریکٹوریٹ آف اینٹی کرپشن (اسٹیبلشمنٹ) خیبر پختونخوا کو منتقلی کی منظوری دیدی ہے۔صوبائی کابینہ کے خیبر پختونخوا بینولنٹ فنڈ الائٹمنٹ آف پلاٹس ٹو گورنمنٹ سرونٹس) رولز1989ءکی منسوخی کی منظوری دیدی ہے منظوری پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دی گئی ہے جس کے تحت متعلقہ ملازمین کے ورثاءکو پلاٹس کی عدم موجودگی کی وجہ سے مالی معاونت دی جائے گی ساتھ ہی کابینہ نے خیبر پختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن (ایمنڈمنٹ) ایکٹ2021ءکی بھی منظوری دیدی ہے۔خیبر پختونخوا کابینہ نے تعلیمی مقاصد کیلئے سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو سیٹلائٹ ٹی وی براڈ کاسٹ سٹیشن کے قیام کیلئے این او سی جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے۔پیمرا ایکٹ2007ءکے تحت کسی بھی ٹی وی سٹیشن کے قیام کیلئے متعلقہ صوبائی حکومت سے این او سی درکار ہوگی جبکہ کابینہ نے صوبائی محتسب کی سالانہ رپورٹ برائے سال2020ءکو صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کی بھی منظوری دیدی ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے تحصیل پبی ضلع نوشہرہ میں عدالتوں کے قیام کیلئے 6 کنال اراضی کو ضلعی عدلیہ کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔2017ءکی مردم شماری کے مطابق تحصیل پبی کی مجموعی آبادی4لاکھ37ہزار301 تھی لیکن اس کے باوجود لوگ اپنی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتوں /کچہریوں سے محروم تھے اور ساتھ کابینہ نے حادثات کی صورت میں زخمیوں اورشہداءکو کمپنسیشن دینے کی پالیسی میں پشاور ہائی کورٹ اور اس کے تمام بنچ کے ججوں اور ملازمین کو شامل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا تحفظ صارفین رولز2021ءکی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد صارفین کے جائز حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔