News Details

23/11/2021

پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے تحت صوبے میں 62.8 میگاواٹ مجموعی پیداواری استعداد کے حامل پن بجلی گھروں کے تین اہم منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں

پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے تحت صوبے میں 62.8 میگاواٹ مجموعی پیداواری استعداد کے حامل پن بجلی گھروں کے تین اہم منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جو اگلے سال جون تک مکمل کئے جائیں گے ۔ ان بجلی گھروں میں 10.2 میگاواٹ جبوڑی، 11.2 میگاواٹ کروڑا اور 40.8 میگاوٹ کا کو ٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شامل ہیںجو بالترتیب 3798،4620 اور13998 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبائی حکومت کو مجموعی طور پر 2.73 ارب روپے کی سالانہ آمدنی متوقع ہے ۔ یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ توانائی و بجلی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔ اجلاس میں محکمے کے تحت توانائی کے جاری منصوبوں پر پیشرفت اور نئے منصوبوں کی تازہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، تاج محمد ترند کے علاوہ رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور سید امتیاز حسین شاہ، چیف ایگزیکٹیو پیڈو محمد نعیم اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو پیڈو کے پن بجلی کے جاری منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ مذکورہ بالا تین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے علاوہ مزید چار اہم منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں 84 میگاواٹ گورکن مٹلتان،69 میگاواٹ لاوی ،10 میگاواٹ چپری چار خیل اور 6.5 میگاواٹ برانڈوہائیڈرو پاور پراجیکٹس شامل ہیں جو بالترتیب 22000 ملین روپے، 20087 ملین روپے ، 4378 ملین روپے اور4195 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے اوران منصوبوں کی تکمیل سے صوبائی حکومت کو مجموعی طور پر چھ ارب روپے کی سالانہ آمدنی متوقع ہے ۔ بیرونی امداد کے تحت صوبے میں پن بجلی گھروں کے منصوبوں سے متعلق بتا گیا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ، 88 میگاواٹ گبرال کالام اور157 میگاواٹ مدین ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر پیشرفت جاری ہے اور یہ منصوبے بالترتیب 85 ارب،39 ارب اور82 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ پیڈو کے تحت منی اینڈ مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے بارے میں اجلاس کے شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت صوبے میں کل 328 قابل عمل چھوٹے پن بجلی گھروں کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں سے اب تک 281 مکمل کئے جاچکے ہیں۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں ندیوں پر 317 چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر کے علاوہ صوبے کے دیگر حصوں میں نہروں پر 43 چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر کیلئے پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلنٹس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں 360 چھوٹے پن بجلی گھروں کی تکمیل سے مجموعی طور پر 47 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا سکے گی ۔ ادارے کے تحت شمسی توانائی کی فراہمی کے منصوبوں کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ سولرائزیشن پراجیکٹ کے تحت سات مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ صوبے میں 4000 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کے تحت اب تک 2956 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ مساجد کی سولرائزیشن کاکام اگلے سال جو ن تک مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کی تکمیل پر 2.4 ارب روپے لاگت آئے گی ۔ اسی طرح ضم اضلاع میں 13 مختلف مقامات پر سولر منی گرڈ اسٹیشنز کی تنصیب پر کام جاری ہے یہ منصوبہ 757 ملین روپے کی لاگت سے جون 2022 میں مکمل کیا جائے گا۔علاوہ ازیں ضم اضلاع میں مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے کیلئے کنسلٹنٹ کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے اور یہ منصوبہ 450 ملین روپے کی لاگت سے نومبر2022 تک مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح 8000 سکولوں اور 187 بنیادی مراکز صحت کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کے تحت اب تک 6983 سکولوں اور 134 بنیادی مراکز صحت کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کاکام مکمل کیا گیا ہے او رباقی ماندہ کام اگلے مہینے تک مکمل کرلیا جائے گا۔ منصوبے کی تکمیل پر 4.3 ارب روپے لاگت آئے گی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بالاکوٹ اور کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری سے متعلق جملہ اُمور ایک مہینے کے اندر مکمل کرکے زمین محکمہ کو حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ توانائی و بجلی کے حکام کو بھی ہدایت کی ہے کہ اگلے مہینے کے آخر تک بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے تمام پیشگی تیاریاں اور انتظامات مکمل کئے جائیں وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ پن بجلی کے ان بڑے منصوبوں میں نان ٹیکنکل آسامیوں پر بھرتی کیلئے مقامی افراد کو ترجیح دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے پیڈو حکام کو منی اینڈ مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے دوسرے مرحلے پر بھی جلد سے جلد عملی کام کا آغاز کرنے اور منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے تاکہ مقامی آبادیاں بلا تاخیر سستی بجلی کی سہولت سے مستفید ہو سکیں۔ اُنہوںنے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں پن بجلی پیدا کرنے کی استعداد سے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے تاکہ نہ صرف صوبائی بلکہ ملکی سطح پر بجلی کی کمی کو پورا کیا جا سکے اور مقامی صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی کے ذریعے یہاں پر صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جاسکیں۔