News Details
19/11/2021
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز ضلع سوات کے حلقہ پی کے ۔4 کا دورہ کیا جہاں انہوں نے چار مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز ضلع سوات کے حلقہ پی کے ۔4 کا دورہ کیا جہاں انہوں نے چار مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا جو مجموعی طور پر 2.39 ارب کی لاگت سے مکمل کئے گئے ہیں۔ ان منصوبوں میں 35 کلومیٹر طویل منگلا ور تا مالم جبہ روڈ کی تعمیر و بلیک ٹاپنگ ، سروس ڈیلیوری سنٹر چار باغ کا قیام ، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول منگلا ور کی سٹینڈرڈائزیشن اور چار باغ ریسکیو اسٹیشن کا قیام شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے منگلاور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی ان کا ہدف ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ بحیثیت وزیر اعلیٰ صوبے کے تمام اضلاع کی ترقی پر بھر پور توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے گذشتہ وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے حلقوں پر توجہ دی، جبکہ اس وقت صوبے کے تمام علاقوں بشمول ضم اضلاع میں ترقیاتی سرگرمیاں جاری ہےں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سوات میں جو بھی ترقیاتی کام ہوگا وہ صوبے کے ہر ایک ضلع میں ہوگا۔ محمود خان نے کہا کہ میں صرف سوات کا نہیں بلکہ پورے صوبے کا خپل وزیر اعلیٰ ہوں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں جاری ترقیاتی و فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خیبر پختونخوا ہر لحاظ سے ٹاپ پر ہے۔ہمارے لیڈر وزیراعظم عمران خان نے جو بھی ٹاسک دیا ہم نے مکمل کیا۔ محمود خان نے اس موقع پر اپوزیشن کی بے بنیاد اورغیر منطقی تنقید کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ موجودہ حکومت کو سلیکٹڈ کہنے والے خود سلیکٹڈ اور نالائق ہیں،سب کو معلوم ہے کہ گذشتہ نالائق حکمران کس کس کی انگلی پکڑ کر اقتدار میں آئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج مہنگائی کا رونا رونے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ موجودہ مہنگائی ان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔ گذشتہ دو ادوار میں 23 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے گئے، ان لوگوں نے بیرونی قرضے لیکر ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا اور اپنے لئے جائیدادیں بنائیں۔وزیر اعظم عمران خان اب ان قرضوں کی قسطیں ادا کرنے میں لگے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو یہ قرضے ادا نہ کرنے ہوتے تو یہی پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرتے۔ اس وقت حالات سخت ہیں لیکن ہمارا لیڈر ڈٹ کر ان سخت حالات کا مقابلہ کر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان سخت حالات میں اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ جو قومیں سخت حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہیں وہی ترقی بھی کرتی ہیں۔محمود خان نے کہا کہ حکومت کو عوام کی تکالیف کا بخوبی احساس ہے اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہر ممکن اقدامات جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے نیا پاکستان کارڈ کا اجراءکرنے جا رہے ہیں،جو مختلف قسم کی ریلیف کا ایک جامع پیکیج ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو صوبائی حکومت اگلے بجٹ میں ترقیاتی فنڈز میں سے 100 ارب روپے عوام کو اشیائے خوردونوش پر ریلیف دینے کے لئے خرچ کرے گی۔ ہم صاف نیت کے ساتھ مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں، انشاءاللہ حالات بہت جلد ٹھیک ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے وزیر اعظم عمران خان سوات کا دوبارہ دورہ کریں گے،وزیر اعظم سوات موٹروے فیز ٹو کا افتتاح کریں گے۔ محمود خان نے اس موقع پر صوبے میں سیاحت کی استعداد اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سوات سمیت شمالی اضلاع کا مستقبل سیاحت کے فروغ سے وابستہ ہے۔موجودہ حکومت سیاحت کے فروغ کے ذریعے ان علاقوں کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔موجودہ حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں گذشتہ سیزن میں 25 لاکھ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا جو بلا شبہ ایک بڑی پیشرفت ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید ، ایم این اے سلیم الرحمن، ایم پی اے عزیزاللہ گراں اور دیگر نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔