News Details

13/11/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے مختلف اضلاع کے دوروں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہفتے کے روز ضلع کرک کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور عوامی اجتماع سے خطاب بھی کیا

وزیراعلیٰ نے کرک کے مختلف دیہاتوں کو گیس کی فراہمی کے منصوبے کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کیا۔ یہ منصوبہ ساڑھے پانچ ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے کرک شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے گریوٹی واٹر سپلائی سکیم کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبہ 73 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے سے 91 ہزار آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے 31 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر شدہ کامرس کالج کی نئی عمارت کا بھی افتتاح کیا۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے 9 کلومیٹر طویل بائی پاس روڈ، 5 کلومیٹر سڑک کی بلیک ٹاپنگ ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے چار دیگر منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبے بالترتیب 2.8 ارب روپے ، 11 کروڑ روپے اور 44 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ پانی کے ان چار منصوبوں کی تکمیل سے تقریبا ًڈیڑھ لاکھ آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ضلع کرک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تخت نصرتی میں ڈگری کالج کے قیام سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام پسماندہ اضلاع کو ترقی دینے اور انہیں ترقیافتہ اضلاع کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے مساوی بنیادو ں پر منصوبے ترتیب دے رہی ہے۔ اس وقت ضلع کرک میں 24 ارب روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ، جن کی تکمیل سے علاقے کی محرومیوں کا ازالہ ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کرک جلسے کو پاکستان تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان کے حق میں ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہاکہ مشکل حالات کے باوجود بڑی تعداد میں عوام کا جمع ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ پہلے کی طرح آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کرک سمیت جنوبی اضلاع کے مسائل کا بھر پور ادراک ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ محمود خان نے کہاکہ کرک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے 73 کروڑ روپے مالیت کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کرک کی تجدید کاریکیلئے 57 کروڑ روپے کا منصوبہ منظورہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گیس رائلٹی فنڈ سے کرک ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ رواں سال کے بجٹ میں کرک کے دو حلقوں میں مختلف ترقیاتی کاموں کیلئے 60 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کرک میں آئل ریفائنری کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے ذریعے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے۔ گزشتہ ادوار میں جنوبی اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں نے علاقے کے مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیا ، قدرتی گیس کے نکلنے کے باوجود اس علاقے کے لوگ اس سہولت سے محروم رہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ گیس کرک سمیت دیگر پیدواری اضلاع کے ہر گھر تک پہنچائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مجوزہ پشاور ڈی آئی خان موٹروے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ موٹروے جنوبی اضلاع کی ترقی کیلئے انتہائی ناگزیر ہے۔ اس منصوبے سے لوگوں کو سفری سہولیات کے علاوہ ان علاقوں کو ترقی دینے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی آئی خان موٹروے سی پیک کا ویسٹرن روٹ بن جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے جنوبی اضلاع کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ان اضلاع کی 7 لاکھ ایکڑ بنجر اراضی کو قابل کاشت بنانے کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ گومل زام ڈیم سے جنوبی اضلاع کی ایک لاکھ 96 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔ سی آربی سی صوبے کی زرعی خود کفالت کیلئے ایک نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اور اس پر حال ہی میں عمل درآمد کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس وقت ملک میں مہنگائی ضرور ہے مگر موجودہ حکومت مہنگائی کے منفی اثرات سے عوام کوبچانے کیلئے موثر اقدامات اٹھارہی ہے۔ مہنگائی کی کئی وجوہات میں سے ایک اہم وجہ سابق حکمرانوں کی غلط معاشی پالیسیاں ہیں ، جن کے نتائج غریب عوام بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول اور اشیائے خوردونوش سمیت زیادہ ترچیزیں باہر سے درآمد کرنی پڑرہی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ 71 سالوں میں مستقبل کی ضروریات کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان عوام کو مہنگائی سے بچانے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیںجبکہ سابق حکمرانوںنے بیرونی قرضے لیکر اپنی جائیدادیں بنائیں اور ملک کو قرضوں میں ڈبویا۔ محمود خان نے کہاکہ کورونا وباءکی وجہ سے د ±نیا کی بڑی بڑی معیشتیں متاثر ہوئی ہیںلیکن پاکستان میں وزیراعظم عمران خان نے بڑی دانشمندی سے ملکی معیشت کو کورونا کے منفی اثرات سے بچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخت حالات کے باوجود وہ اپنے لیڈر کے ساتھ ڈٹ کرکھڑے ہیں اور انشاءاﷲ حالات بہت جلد ٹھیک ہو جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ اپنے صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور اگرضرورت پڑی تو ترقیاتی فنڈز میںسے بھی100 ارب روپے عوام کو ریلیف دینے کیلئے استعمال کریں گے۔وفاقی وزیر مراد سعید اور رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے بھی عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔