News Details

22/10/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں ریکارڈ اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آرہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تعلیم کے شعبے کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے اس شعبے میں ریکارڈ اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آرہے ہیں۔اُنہوں نے صوبے کے سرکاری سکولوںکو نئے فرنیچر کی فراہمی کو ایک اور اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے 28 اضلاع میں سرکاری سکولوں کو چھ ارب روپے مالیت کا فرنیچر فراہم کیا جائے گاجس سے 24 لاکھ طلبہ مستفید ہوں گے۔اُنہوںنے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری سکولوں میں نئے فرنیچر کی فراہمی کے عمل کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے۔ وہ جمعہ کے روز گورنمنٹ حسنین شریف ہائر سیکنڈری سکول پشاور میں سکولوں کو فرنیچر کی فراہمی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین شہرام خان ترکئی، شاہ محمد وزیر ، انور زیب خان، وزیر زادہ کے علاوہ اراکین صوبائی اسمبلی اور محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے مختلف اضلاع کے سکولوں میں ڈبل شفٹ کا اجرائ کیاہے جس کے خاطرخواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ڈبل شفٹ کے اجراءسے مختلف سکولوں میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ کو سکول میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ سرکاری سکولوںمیں اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے اورمعیاری درس و تدریس کو یقینی بنانے کیلئے مزید ٹیچرز بھرتی کئے جائیں گے۔ ا ±نہوںنے مزید کہاکہ صوبہ بھر بشمول ضم اضلاع کے سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات ا ±ٹھائے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ذہین اور مستحق طلبہ کو مالی اخراجات کی مد میں معاونت فراہم کرنے کیلئے جلد ایجوکیشن کارڈ کا اجرائ کرے گی جس کے ذریعے غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ بھی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ ا ±نہوںنے یکساں نصاب تعلیم کو موجودہ حکومت کا ایک بڑا اقدام قرار دیتے ہوئے کہاکہ یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ سے سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں تفریق ختم ہو گی۔وزیراعلیٰ نے طلبہ کو ملک کا ایک اہم اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہیں تمام سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور موجودہ حکومت اس سلسلے میں دو ر رس اور نتیجہ خیز اقدامات کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے تعلیم کے شعبے میں دیگر اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے خواتین کی شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے طالبات کو وظیفہ دینے کا پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد بچیوں کے ڈراپ آو ¿ٹ کی شرح کو کم سے کم سطح پر لانا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سکول کے بچوں کو بھاری بیگز سے چھٹکار ادلانے کیلئے قانون سازی کی گئی ہے تاکہ بچوں کے بیگ کے وزن کو کم کیا جا سکے۔صوبے کے مختلف سکولوں میں کورسز، لیکچرز اور امتحانات سمیت دیگر ا ±مور کو ڈیجٹائز کرنے کیلئے سمارٹ سکولز پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اساتذہ کی تقرریوں اور تبادلوں میں سفارش کلچر کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہنے اور اساتذہ کو مختلف دفاتر کے چکر کاٹنے سے چھٹکارادلانے کیلئے ای ٹرانسفر سسٹم کا اجراءکیا گیا ہے جس کے ذریعے میرٹ پر تبادلے کئے جاتے ہیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے محکمہ اعلی تعلیم کو صوبے کے تمام موزوں سرکاری کالجوں میں بھی سکینڈ شفٹ شروع کرنے کی ہدایت کی۔اس کے علاوہ ا ±نہوںنے گورنمنٹ شہید حسنین شریف ہائر سیکنڈری سکول پشاور کو اپنی اصلی حالت میں بحال کرنے کیلئے محکمہ آثار قدیمہ کو ہدایت کی جبکہ طلباءکے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے سکول میں کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے محکمہ کھیل کو ضروری اقدامات ا ±ٹھانے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے کلاس رومز کا دورہ کیا اور طلبائ سے گفتگو کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی نے تعلیم کے شعبے کے فروغ کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات اور اصلاحات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔