News Details
17/10/2021
محکمہ کھیل، سیاحت، ثقافت، امور نوجوانان اور آثار قدیمہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مجموعی طور پر 115 منصوبے شامل ہیں جن میں 106 جاری جبکہ 9 نئے منصوبے ہیں۔ ان منصوبوں میں 77 بندوبستی اضلاع جبکہ 29 ضم شدہ اضلاع کے لئے ہیں۔
ان منصوبوں کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں ساڑھے چودہ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ان منصوبوں میں شعبہ کھیل کے 54، سیاحت کے 34، آثار قدیمہ کے 15، تقافت کے پانج جبکہ امور نوجوانان کے چھ منصوبے شامل ہیں۔
یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ سیاحت، کھیل، ثقافت، امور نوجوانان اور آثار قدیمہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس میں بتائی گئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری سیاحت، کھیل اور امور نوجوانان محمد عابد مجید، ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس اسفند یار خٹک اور محکمے کے دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ان منصوبوں میں 33 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جن کی مجموعی لاگت 6.217 ارب روپے ہے۔ اسی طرح محکمے کے تحت 37 ارب روپے مالیت کے 15 ترجیحی منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں تقریبا 10 ارب روپے مختص کئے گیے ہیں۔ صوبے میں پلے گراو ¿نڈ کے قیام کے منصوبوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں ضرورت کی بنیاد پر پلے گراو ¿نڈ کے قیام کے منصوبے کے تحت 76 اسکیموں پر کام جاری ہے جن میں سے 57 مکمل کی گئی ہیں جبکہ باقی 19 اسکیموں کو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں پہلے سے موجود اسپورٹس گراو ¿نڈ کی اپگریڈیشن اور بحالی کے لئے 2.405 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے جبکہ ان ضم اضلاع میں نئے اسپورٹس گراو ¿نڈ کی تعمیر کے سلسلے ہر قبائلی ضلع کے لئے 750 ملین روپے اور ہر قبائلی سب ڈویڑن(سابقہ ایف آر) کے لئے 342 ملین روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو منظم انداز میں فروع دینے کے لئے ورلڈ بینک کے تعاون سے صوبے میں چار مختلف انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام جاری ہے اس منصوبے کی مجموعی لاگت تین ارب روپے ہے ، ان چار انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کا ماسٹر پلان تیار کرلیا گیا ہے جسے مزید پیشرفت کے لئے بہت جلد ورلڈ بینک کو پیش کیا جائے گا۔ اسی طرح 146 ملین روپے کی لاگت سے صوبے میں سیاحوں کی سہولت کے لئے ٹورسٹ فیسیلیٹیشن سنٹرز اور ریسٹ ایریاز کے قیام پر بھی کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ہزاراہ اور ملاکنڈ ڈویڑنز کے سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے بھی دو بڑے منصوبے بھی صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہیں جن کے تحت ملاکنڈ ڈویڑن کے 12 جبکہ ہزارہ ڈویڑن کے چھہ مختلف سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے سیاحت اور کھیلوں کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وڑن کے مطابق ان دونوں شعبوں کے فروغ کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کر رہی ہے اور صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے حوصلہ افزائ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروع بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے بھر پور استفادہ کرکے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں اور صوبے کی معیشت کو مستحکم کیا جاسکتا ہے لیکن ماضی میں اس اہم شعبے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ لیکن موجودہ حکومت کے لیے یہ ایک ترجیحی شعبہ ہے اور صوبائی حکومت سیاحت کو بطور صنعت ترقی دینے کے لئے دور رس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کی طرح کھیلوں کا شعبہ بھی موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات کی فہرست میں شامل ہے اور حکومت کرکٹ اور ہاکی کے ساتھ ساتھ دیگر کھیلوں کے فروغ کے سلسلے میں کھلاڑیوں اور نوجوانوں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی خاطر خواہ وسائل خرچ کر رہی ہے۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سیاحت اور کھیلوں کے شعبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے ان منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنایا جائے