News Details
15/10/2021
خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں صنعتوں کے فروغ اور زیادہ سے زیادہ نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھارہی ہے
خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے، اُنہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے ، سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، صوبے میں صنعتیں لگانے اور دیگر سرمایہ کاری کیلئے مختلف محکموں اور اداروں کی طرف سے این او سیز کے اجراءکے پیچیدہ عمل کو آسان بنانے اور سرمایہ کاری کیلئے درکار تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کرنے کیلئے ایک منظم اور مربوط انداز میں کام کررہاہے ۔ صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آرہے ہیں اور متعدد ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں نے صوبے میں سرمایہ کاری شروع کی ہے ۔
یہ بات گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے آٹھویں بورڈ اجلاس میں بتائی گئی ۔ اجلاس کو بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے تحت صوبے میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور اس سلسلے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے اُٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم ، سیکرٹری صنعت ہمایون خان ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے پی بورڈ آف انویسٹمنٹ حسن داﺅد کے علاوہ نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے ذریعے صنعتی سرگرمیوںکو فروغ دینے کیلئے پانچ سالہ انویسٹمنٹ پروموشن اسٹرٹیٹجی 2021-25 کے علاوہ نئی صنعتی پالیسی اور کامرس اینڈ ٹریڈ اسٹرٹیٹجی تشکیل دے کر اُن پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے ۔ علاوہ ازیں سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور اُنہیں مختلف دفاتر کے چکروں سے بچانے کیلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کیلئے سہولیات آن لائن فراہم کرنے کیلئے کے پی آفیشل بزنس پورٹل بھی تیار کرلیا گیا ۔ مزید بتایا گیا کہ ایز آف ڈوئنگ بزنس کے تحت 33 محکموں اور اداروں کے 170 متعلقہ ریگولیشنز کی نشاندہی کرکے اُن میں ضروری اصلاحات کے ذریعے سرمایہ کاری کے لئے این او سیز کے حصول سمیت دیگر لوازمات کو آسان بنا دیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی سہولت کیلئے صوبائی محکموں کے تحت ٹیکس وصولی کے نظام میں ضروری اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں اور متعدد ٹیکسوں میںڈوپلیکیشن کو ختم کیا گیا ہے ، صنعتیں لگانے کیلئے محکمہ لیبر کے تحت لی جانے والی رجسٹریشن فیس ختم کر دی گئی ہے اور فرمز کی آن لائن رجسٹریشن کیلئے ایپلکیشن اور رجسٹریشن سسٹم تیار کرلیا گیا ہے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صوبے میں نجی سرمایہ کاری کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم جز قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے اُنہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کو مزید بہتر اور مربوط بنایا جائے ، مختلف سرمایہ کاری کیلئے این او سیز کے اجراءکے عمل کو آسان سے آسان بنایا جائے ۔ اس مقصد کیلئے ایک ٹائم لائنز متعین کی جائیں اوراداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ مقررہ ٹائم لائن کے اندر سرمایہ کاروں کو این او سی کے اجراءکو یقینی بنائیں اور مقررہ مدت میں این او سیز جاری نہ کرنے والے متعلقہ حکام کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کو درکار تمام سہولیات اور خدمات کی ایک ہی جگہ فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے مابین کوآرڈنیشن کیلئے ایک مربوط نظام وضع کیا جائے ۔
وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اُٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ آگہی دینے کیلئے ابلاغ عامہ کے مختلف ذرائع کا موثر استعمال عمل میں لایا جائے ۔
اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بورڈ کیلئے نئی ایچ آر، فنانس اور آڈٹ کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دی گئی ۔