News Details
14/10/2021
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں سیاحت کے شعبے کو منظم انداز میں فروغ دینے کے سلسلے میں ایک اہم پیشرفت کے طور چار مختلف انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کا ماسٹر پلان تیار کرلیا ہے جن میں گھنول مانسہرہ، مانکیال سوات، مداقلشت چترال اور ٹھنڈیانی ایبٹ آباد شامل ہیں۔
ان انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام کے لئے ماسٹر پلان اور فیزیبیلیٹی اسٹڈی جمعرات کے روز ایک اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو پیش کئے گئے۔ گھنول انٹگریٹڈ ٹوارزم زون 480 کنال، مانکیال 754 کنال، مداقلشٹ540 کنال جبکہ ٹھنڈیانی 640 کنال اراضی پر محیط ہوں گے۔ ان ٹوارزم زونز کے قیام سے مجموعی پر بلواسطہ اور بلا واسطہ روزگار کے سولہ ہزار نئے مواقع پیدا ہونگے جبکہ ان منصوبوں میں 2.8 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ ماسٹر پلان سے اتفاق کیا جسے جلد عملدرآمد کے لئے ورلڈ بینک کو پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں ان انٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے منصوبوں کو بیرونی سرمایہ کاری کے لئے دبئی ایکسپو میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مذکورہ ماسٹر پلان میں ان ٹوارزم زونز میں سڑکوںکی تعمیر ،سالڈ ویسٹ منیجمنٹ ، بجلی اور پانی کی فراہمی، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور دیگر جملہ سہولیات کے بارے میں تفصیلی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری ٹوارزم عابد مجید ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کے لئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت نتیجہ خیز اقدامات اٹھار ہی ہے ۔ اینٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام کے لئے ماسٹر پلاننگ کی تیار ی کو ایک اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان اینٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام سے صوبے میں سیاحت کے شعبے کو ایک منظم انداز میں بین الاقوامی طرز پر فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے ذریعے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور صوبے کی معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھارہی ہے اور صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں اس موسم گرما میں 27لاکھ سے زائد ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا جس کے نتیجے میں صوبے میں 66ارب روپے کا کاروبار ہوا