News Details

12/10/2021

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے 15 دنوں کے اندر اس سلسلے میں ایک جامع اور قابل عمل پلان تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مذکورہ پلان قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات پر مشتمل ہوگا جس پر عملدرآمد سے شہر میں ٹریفک سے جڑے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش کے علاوہ کمشنر پشاور، ٹریفک پولیس کے سربراہ اور دیگر تمام متعلقہ شراکت دار کمیٹی میں شامل ہونگے۔ یہ فیصلہ منگل کے روز ٹریفک مسائل کے حل سے متعلق وزیر اعلی کی زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا۔صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، کامران بنگش کے علاوہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، ڈی جی پی ڈی اے، سی سی پی او پشاورچیف ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور شہر میں ٹریفک کے مسائل کو جنم دینے والے جملہ عوامل کی نشاندہی گی گئی اور ان عوامل کو کل وقتی طور پر حل کرنے کیلئے مختلف اقدامات پر غورو خوص کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دیگر عوامل کے علاوہ شہر کے بعض تجارتی مقامات پر بغیر پارکنگ کے پلازوں کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی جبکہ بعض مقامات پر سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ اجلاس میں بغیر پارکنگ کے پلازوں کو پارکنگ کا بندوبست کرنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی گئی کہ نوٹسز کے اجراءکے ایک مہینے بعد پارکنگ کا بندوبست نہ کرنے والے پلازوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جائے۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو بعض جہگوں پر سڑکوں کو کھولنے کے لئے بھی لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیر اعلی نے شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے لئے قلیل المدتی اور طویل المدتی پلان کے ساتھ ساتھ شہریوں کو ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے سلسلے میں آگہی دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کے اعلی حکام کو وسیع پیمانے پر عوامی آگہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مہینے تک ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ کے استعمال سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اور ٹریفک قوانین خصوصاً نو عمر بچوں کے موٹر سائیکل چلانے کی حوصلہ شکنی کے لئے آگہی مہم چلائی جائے جس کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ٹریفک پولیس کو شہر کے ٹریفک مسائل سے موثر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانے کے لئے اسے مستحکم کرنے اور اس کی استعداد کار میں اضافہ کرنے کے لئے بھی ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی