News Details
08/10/2021
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اپنے دو روزہ دورہ سوات کے دوران تحصیل مٹہ اوربحرین کا دورہ کیااور متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیااور چند اہم منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
وزیراعلیٰ نے چپڑیال ڈیٹ پنئی روڈ مٹہ فیز1 کا افتتاح کیا ۔ اس کے علاوہ اُنہوں نے نو قائم شدہ ریسکیو سٹیشن مٹہ، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول مٹہ ،پیڈو ہسپتال بحرین ، گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر مدین اور نو تعمیر شدہ مدین ہسپتال کا بھی افتتاح کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے 6 کلومیٹر طویل ڈیٹ پنئی تا بیدرہ اور 9 کلومیٹر طویل چیل بشیگرام روڈ کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔
وزیراعلیٰ نے سوات کے علاقے مدین میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 2013 میں پاکستان تحریک انصاف نے صرف خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی اور اس کے بعدوفاق، پنجاب ، خیبرپختونخواسمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی پی ٹی آئی برسراقتدار آئی ۔ 2023 کے الیکشن میں بھی عوام کے تعاون اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف سندھ سمیت ملک بھر میں حکومت قائم کرے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو اس ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کی صلاحیت اور عزم رکھتے ہیں ۔ وہ صرف الیکشن کا نہیں سوچتے بلکہ وہ قوم کے روشن مستقبل اور کامیابی کا سوچتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے تمام اقدامات اُٹھارہی ہے اور عوام کے وسائل ،عوام پرہی خرچ کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور دیگر منصوبوں کیلئے 100ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سوات موٹروے فیز ٹو پر رواں سال دسمبر میں کام کا آغاز کیا جائے گا۔ کالام میں بجلی کم قیمت پر فراہم کرنے کیلئے کالام۔ گبرال ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور گورکن مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جیسے اہم منصوبوں پر پیشرفت جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حلقہ پی کے ۔2 میں عوام کی سہولت کیلئے پاسپورٹ آفس قائم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کالام میںسرمایہ کاروں کے اشتراک سے سکی ویلج بنایاجائے گاجس سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ نوجوانوں کو کھیل کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے بین الاقوامی معیار کے کالام کرکٹ اسٹیڈیم پر کام ہو رہا ہے ۔وزیراعلیٰ نے حکومت کے دیگر عوام دوست اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ صوبے کے ہر شہری کو ملک کی سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صحت کار ڈ پلس منصوبہ شروع کیا ہے جس کے ذریعے ہر گھرانہ ماہانہ 10 لاکھ روپے تک کا فری علاج کرا سکتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ کسانوں کی معاونت کیلئے کسان کارڈ کا اجراءکیا گیا ہے جس کے تحت کسانوں کو رعایتی نرخوں پر بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات اور دیگر سہولیات فراہم ہوں گی ۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومت فوڈکارڈاور ایجوکیشن کارڈ جیسے اہم منصوبوں پر کام کر رہی ہے ۔ فوڈ کارڈ کے ذریعے صوبے کے غریب اور متوسط طبقے کو ماہانہ کی بنیادوں پر مفت راشن فراہم کیا جائے گا۔ ایجوکیشن کارڈ کے ذریعے مستحق اور ذہین طلبہ کو تعلیمی اخراجات کی مد میں مالی معاونت فراہم کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے آئمہ کرام کی مالی معاونت کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے اعزازیہ دیا جارہا ہے ۔موجودہ حکومت نے بی آر ٹی اورسوات موٹروے فیز ون جیسے اہم ترین اور عوام دوست منصوبوں کو مکمل کیا ۔اس کے علاوہ پشاور۔ ڈی آئی خان ، چکدرہ دیر موٹروے ، چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال جیسے اہمیت کے حامل منصوبوں پر کام ہورہا ہے جوصوبے کی تقدیر بدل دیں گے اور صوبے کو تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں گے ۔ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع پید اکرنے کیلئے صوبے کے مختلف اضلاع میں اکنامک زونز قائم کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے غذائی تحفظ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سی آر بی سی اور گومل زام ڈیم جیسے بڑے منصوبوں پر کام کر رہی ہے ۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیر مراد سعید ، ایم این اے ڈاکٹر حیدر علی اور ایم پی اے میاں شرافت علی نے بھی جلسے سے خطاب کیا